ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی:سپریم کورٹ میں بابری مسجد ملکیت مقدمہ کی حتمی سماعت شروع ہو گئی ہے۔ روزانہ سماعت کا آج 40 واں دن ہے اور یہی آخری دن بھی ہے۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت شروع ہوتے ہی چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے بحث کی ڈیڈ لائن طے کر دی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اب کوئی درمیان میں روک -ٹوک نہیں کرے گا، بحث آج ہی شام 5 بجے ختم ہوگی۔
بدھ کو جب سماعت شروع ہوئی تو تمام فریقین نے اپنی طرف سے تحریری بیان عدالت میں پیش کئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے اس دوران کسی بھی روک ٹوک پرپابندی عائد کردی ہے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا ہے کہ اب بہت ہوا، شام 5 بجے تک اس معاملے میںپوری سماعت مکمل ہو گی، اور یہی بحث کا اختتام ہوگا۔
بابری مسجد ملکیت معاملہ:سماعت کاآخری دن ،جانئے آج کس کس فریق کو بحث کیلئے کتنا ملے گا وقت
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے بھی چیف جسٹس کیس کی سماعت کی ٹائم لائن پر سخت موقف اپنا چکے ہیں اور ہر طرف سے جلد بحث ختم کرنے کی اپیل کر چکے ہیں۔ اس سے پہلے بھی جب منگل کو وکلاءنے مزید وقت مانگا تھا، تب بھی انہوں نے کہا تھا کہ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو دیوالی تک بحث جاری رہے گی۔
بتا دیں کہ بدھ کو عدالت عظمی میں ہندو اور مسلم فریق اپنی آخری دلیلیں رکھ رہے ہیں۔ ہندو فریق کی طرف سے تمام فریقین کو اپنی دلیل رکھنے کے لئے 45-45 منٹ کا وقت دیا گیا ہے، ساتھ ہی مسلم فریق کی طرف سے وکیل راجیو دھون کو ایک گھنٹے کا وقت دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کی سختی دیکھ کر صاف ہے کہ اس سے زیادہ وقت کسی وکیل کو نہیں ملے گا۔
سپریم کورٹ میں سماعت سے پہلے سنی وقف بورڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس معاملے میں ثالثی کا کوئی سوال نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے ایسی کوئی تجویز پیش کی ہے۔ مسلم فریق اقبال انصاری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں جو بھی فیصلہ سنائے گا وہ ماننے کے لئے تیار ہیں۔