ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی،13نومبر:سپریم کورٹ نے بدھ (13 نومبر، 2019) کو نااہل قرار دیے گئے کرناٹک کے 17 ممبران اسمبلی پر اہم فیصلہ دیا ہے۔ نااہل ممبران اسمبلی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے انہیں الیکشن لڑنے کی منظوری دے دی ہے۔ اراکین اسمبلی نے اس وقت کے کرناٹک اسمبلی اسپیکرکے آر رمیش کمار کے اس حکم کو چیلنج کیا تھا جس میں ممبران اسمبلی کو نااہل قرار دیا گیا، اسی معاملے پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے جج این وی رمن نے کہا کہ عدالت اسپیکر کے احکامات کو برقرار رکھا ہے۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ استعفیٰ دینے سے اسمبلی اسپیکر کے حق ختم نہیں ہو جاتے، اگرچہ نااہل ٹھہرائے جانے کے معاملے میں ممبران اسمبلی کو اپنا موقف رکھنے کا موقع ملنا چاہئے۔عدالت نے کہاکہ اسمبلی اسپیکر نے ممبران اسمبلی کی نااہلی پر فیصلہ اپنے دائرہ اختیار کے باہر جاکر دیا، لہٰذا وہ الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ سماعت کے دوران عدالت نے مزید کہا کہ جمہوریت میں حکومت اور اپوزیشن دونوں سے اخلاقیات کی توقع ہوتی ہے، اور ہم حالات دیکھ کر کیس کی سماعت کرتے ہیں۔
یہ سابق فوجی افسر عام آدمی پارٹی میں ہوا شامل، دیگر سیاسی پارٹیوں کو دیا مشورہ
مہاراشٹر میں سیاسی ڈرامہ جاری، پل پل بدلتے حالات
بابری مسجد تنازعہ: مولانا اصغرسلفی نے کیا کہہ دیا کہ سوشل میڈیا پران کا بیان ہونے لگا وائرل
واضح رہے کہ بی جے پی کے آپریشن کمل کے تحت کانگریس اور جے ڈی ایس کے17ممبران اسمبلی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور کمارا سوامی کی حکومت گر گئی تھی۔ اس کے بعد ریاست میں بی ایس یدیورپا کی قیادت میں بی جے پی نے حکومت بنائی ہے جو ابھی تک چل رہی ہے۔اس طرح سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیا ہے اس سے بی جے پی کی خیمہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔