لب پہ آتی ہے دعا کو مذہبی رنگ دینے والے فرقہ پرست منہ چھپانے لگے، معطل ہیڈ ماسٹر کی معطلی منسوخ


ہماری دنیا بیورو
پیلی بھیت:اتر پردیش کے پیلی بھیت ضلع کے بیسل پور پرائیمری اسکول میں لب پہ آتی ہے دعا پڑھانے کے معاملے میں معطل کئے گئے ہیڈ ماسٹر فرقان علی کی معطلی منسوخ کر دی گئی ہے مگر انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے ان کا دوسرے اسکول میں تبادلہ کر دیا ہے ۔بیسک ایجو کیشن افسر نے انکی معذوری کی بنا پر انسانیت کی بنیاد پر ان کی معطلی کی منسوخی کا فیصلہ کیا ہے ۔ افسر نے بتایا کہ انہیں سخت ہدایت دی گئی ہے کہ آئندہ وہ قانون کی خلاف ورزی نہ کریں۔واضح رہے کہ شدت پسند تنظیم وشو ہندو پریشد کے لیڈروں کی شکایت کے بعد انتظامیہ نے فرقان علی کو معطل کر دیا تھا ۔ وشو ہند و پریشد کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ فرقان علی سرکاری پرائمری اسکول میں مدرسے کا ترانہ یا مذہبی دعا کراتے ہیں۔



معطلی کی منسوخی کے فرمان میں یہ تحریر ہے کہ بی ای او کی جانب سے چل رہی جانچ کی رپورٹ فی الحال دستیاب نہیں ہوئی ہے لیکن فرقان علی کی منسوخی کو انسانیت کی بنیاد پر واپس لے لیا گیا ہے اور ان کا بیسل پور علاقے کے کے بختاور لال پرائمری اسکول میں تبادلہ کر دیا گیاہے۔ انہیں سخت ہدایت بھی دی گئی ہے کہ وہ مستقبل میں تمام سرکاری اصولوں پر عمل کریں گے اور سینئر افسروں کا حکم مانیں گے ۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ معطلی کے دنوں کی بھی فرقان علی کو ادائیگی کی جائے گی۔ 


ہندو تہذیب کے پس پردہ آر ایس ایس کا ایجنڈا!
واضح رہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کی گئی فرقان علی کے خلاف اس کارروائی کی سماجی سطح پر متعدد حلقوں کی جانب سے مذمت کی گئی تھی اور انتظامیہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے فیصلے پر یہ کہہ کر سوشل میڈیا پر تنقید کی جارہی تھی کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود انہوں نے کس طرح محض کچھ شدت پسندوں کی شکایت پر اتنا بڑا قدم اٹھایا۔بہر حال انتظامیہ کی جانب سے فرقان علی کی معطلی کی منسوخی کے فیصلے کو بھی دباو ¿ کے سبب اٹھایا گیا قدم قرار دیا جا رہا ہے ۔