پولس زبردستی یوگی سے ملانے لائی، نہیں ملا انصاف تو اٹھائیں گے تلوار،متنازعہ مقتول لیڈرکملیش کے ماں کی دھمکی 


ہماری دنیا بیورو
لکھنو ¿:راجدھانی لکھنو ¿ میں قتل کئے گئے متنازعہ شدت پسند لیڈر کملیش تیواری کے خاندان نے آج (اتوار) کو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی۔وزیراعلیٰ یوگی سے ملاقات کے بارے میں کملیش تیواری کی ماں نے دھمکی آمیز بیان دیتے ہوئے سب کو چونکا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے ملاقات پولس کے دباو ¿ میں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولس والے بار بار دباو ¿ ڈال رہے تھے۔ ہمیں زبردستی لکھنو ¿ لایاگیا ۔کملیش کی ماں کسم تیواری نے یہ بھی دھمکی دی کہ اگر انہیں انصاف نہیں ملا تو وہ تلوار اٹھائیں گی۔ اس سے قبل اہل خانہ نے قتل کی تحقیقات این آئی اے سے کرانے، بیٹے کو سرکاری نوکری اور خاندان کو تحفظ مہیا کرانے سمیت 11 مطالبات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھیں ہیں۔ ادھر اس قتل کی تحقیقات کر رہی پولیس نے لکھنو ¿ کے لال باغ واقع ہوٹل خالصا سے خون آلودہ بھگوا کپڑا اور ایک بیگ برآمد کیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ انہی کپڑوں کو پہن کر حملہ آوروں نے واردات کو انجام دیا تھا،کملیش تیواری کے دفتر پر بھی پولیس نے تفتیش کی۔ اس معاملے کی جانچ کی تفصیلی رپورٹ لینے کے لئے وزیر اعلیٰ نے ڈی جی پی او پی سنگھ کو طلب کیا ہے۔


کہیں تفتیش کو بھٹکانے کے لئے تو نہیں لی جا رہی ہے کملیش کے قتل کی ذمہ داری؟اس تنظیم کے نام سے وہاٹس ایپ پیغام ہورہا ہے وائرل


اتوار کی صبح کملیش تیواری کی ماں، بیوی اور ان کا بیٹا وزیراعلیٰ یوگی سے ملاقات کرنے کے لئے سیتاپور سے لکھنو ¿ کے لئے روانہ ہوئے تھے۔وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملنے کے لئے کملیش تیواری کی ماں، بیوی اور بیٹا آج دوپہر ان لکھنو ¿ واقع ان کی رہائش گاہ پہنچے۔ کملیش تیواری کے اہل خانہ نے 11 مطالبات کا لیٹر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو سونپ کر مطالبہ کیا ہے کہ خورشید باغ کا نام بدل کر کملیش باغ رکھا جائے اور ساتھ ہی وہاں کملیش تیواری کی مورتی لگائی جائے۔ اس کے ساتھ ہی خاندان والوں کا تحفظ، بیٹے کو سرکاری نوکری، لکھنو ¿ صدر میں سرکاری رہائش دینے کی بھی مانگ کی گئی۔ اس کے علاوہ سیکورٹی کے نقطہ نظر سے بیٹے کو اسلحہ کا لائسنس دیا جائے۔ پورے قتل کی تحقیقات ایس آئی ٹی اور این آئی اے سے کرائی جائے، یہ تحقیقات آئی جی سطح کے اعلیٰ افسر کے ذمہ ہو۔



اہل خانہ کو 48 گھنٹے کے اندر اندر سیکورٹی مہیا کرایا جائے۔ خاندان کا مطالبہ ہے کہ ان کے اور کملیش کے حامیوں کے بیان اے ڈی ایم اور ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ کی مشترکہ ٹیم کے ذریعہ درج کئے جائیں۔ کملیش کے قاتلوں کو فوراً گرفتارکرکے فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلا کر سخت سے سخت سزا دی جائے۔ تقریباً 40 منٹ جاری رہی اس ملاقات میں کملیش تیواری کے خاندان نے مالی مدد دینے سمیت 11 مانگے رکھی ہیں۔ خاندان کا کہنا ہے کہ 40 منٹ تک بات چیت میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کملیش تیواری کے اہل خانہ کی تمام مطالبات مان لیے ہیں۔کملیش کی بیوی نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے انہیں یقین دلایا کہ ان کے شوہر کے قاتلوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی اور ان کے خاندان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ کرن نے کہا کہ ہم نے قاتلوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا، انہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی کہ انہیں سزا ضرور دی جائے گی۔


سامنے آئی کملیش تیواری کی ماں، اس لینڈ مافیا پرلگایا قتل کا الزام
ہوٹل سے برآمد بھگوا کپڑے
ادھر اس قتل کی تحقیقات کر رہی پولیس نے لکھنو ¿ کے ناکہ علاقے میں واقع خالصا ہوٹل کے کمرہ نمبر جی 103 سے کملیش تیواری کے قاتلوں کا سامان، خون آلود بھگوا کپڑے، لال شرٹ اور ایک بیگ برآمد کیا ہے۔ پولیس کا خیال ہے کی لکھنو ¿ آکر اس ہوٹل میں قاتل ٹھہرے رہے۔ اسی کمرے میں بھگوا لباس پہن کر قتل کرنے کے مقصد سے نکلے تھے۔ واردات کو انجام دینے کے بعد واپس ہوٹل آ کر خون آلود کپڑے اور بیگ چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ پولیس ٹیم کو خون آلودہ بھگوا شرٹ کے علاوہ موبائل فون، سوئنگ کٹ اور بیگ ملے ہیں۔ ہوٹل کے مینیجر کے مطابق ہوٹل خالصا کے کمرے شیخ اشفاق اور پٹھان معین الدین احمد کے نام کے شناختی کارڈ سے بک کئے گئے تھے۔ 17 اکتوبر کی رات یہ لوگ 11 08: منٹ پر ہوٹل آئے۔ 18 اکتوبر کو صبح 10:38 بجے چلے گئے۔ اس کے بعد پھر ایک بجکر 21 منٹ پر واپس آئے اور ایک بج کر 37 منٹ پر پھر واپس چلے گئے۔ اس کے بعد واپس نہیں لوٹے۔ پولیس کے مطابق ان لوگوں کے 18 اکتوبر کو صبح 10:38 بجے ہوٹل سے جانے اور ایک بج کر 21 منٹ پر واپس آنے کے درمیان ہی کملیش تیواری کا قتل ہوا ہے۔ 1.20 بجے ہوٹل واپس لوٹنے کے بعد دونوں مشتبہ صرف 17 منٹ ٹھہرے اور اسی درمیان کپڑے تبدیل کرنے کے بعد 1.37 بجے ہوٹل سے چلے گئے اور پھر واپس نہیں آئے۔


گستاخ رسولﷺ کملیش تیواری کا بدمعاشوں نے گلا ریت کر قتل کردیا
پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) او پی سنگھ نے کہا کہ ہم لوگ گجرات اور مہاراشٹر اے ٹی ایس کے رابطے میں ہیں۔ ایس آئی ٹی چیف سے بات چیت کر کے اس تفتیش کو آگے بڑھانے کے لئے ہم لوگ ایک حکمت عملی تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید خواتین سے بھی پوچھ گچھ جاری ہے، ہم لوگ تمام پوائنٹس پر کام کر رہے ہیں۔ ہماری ایک ٹیم سوشل میڈیا پر بھی نظر بنائے ہوئے ہے۔