باطل مشنریز کی جانب سے چلائی جانے والی قرض اسکیم میں ملوث ہوکر ایمان کو تباہ کررہی ہیں، ان سب کی فکر کرنا







 باطل مشنریز کی جانب سے چلائی جانے والی قرض اسکیم میں ملوث ہوکر ایمان کو تباہ کررہی ہیں، ان سب کی فکر کرنا امت کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے، مجلسِ تحفظِ ختمِ نبوّت ایجوکیشنل اینڈ چیارٹیبل ٹرسٹ ضلع کاماریڈی کی جانب سے منعقدہ علماء، ائمہ، حفاظ اور صدور مکاتب کے اجتماع مسجد نور اندرا نگر کالونی کاماریڈی سے صدارتی خطاب فرماتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا اور سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے معلمین سے کہا کہ معلمین بچوں کی تعلیم کی فکر کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کے دین کی فکر کرنی چاہئے کہ بچوں کی تعلیم میں ترقی کیسے ہو، اسی کے ساتھ ساتھ بستی میں، عورتوں میں، مردوں میں اور نوجوانوں میں دین کیسے آئے، اور بستی کا ماحول دیندار کیسے بنے، معلم کی ذمہ داری ہے کہ وہ پوری بستی پر نگاہ رکھیں، بچے تو تعلیم مکتب میں لیتے ہیں، مگر انکی مائیں چرچوں میں حاضری دیتی ہیں، نیز مولانا نے معلمین سے درخواست کی کہ وہ بستی میں مروجہ عام گناہوں سے بستی والوں کو بچانے کی جدوجہد کریں اور سود، زنا وغیرہ ان سب چیزوں سے بچنے کی تعلیم دیں، اور حرام اسکیموں سے مکمل ان لوگوں کو بچانے کی فکر کریں، کیونکہ ایک حرام کا لقمہ پیٹ میں جائے تو چالیس دن کی عبادتوں کا ثواب ختم ہوجاتا ہے، آج ہم نام تبدیل کرکے حرام مالوں کو ہڑپ رہے ہیں، آج غیروں سے زیادہ مسلمان اس میں ملوث ہیں، حلال میں جو برکت اور لذت ہے وہ کسی اور چیز میں نہیں ہے، جو حرام سے بچتا ہے اللہ اس کے لئے رزق کے دروازے کھول دیتا ہے، آج ہمارا ایمان کمزور ہے، ایمان بنانے کی فکر کریں، ایمان والوں پر اللہ کی طرف سے آزمائشیں آتی ہیں، اللہ نے خود فرمایا من الخوف والجوع (الآیۃ) اللہ آزمائش میں ڈالے گا ایمان والوں کو، ان کے ایمان کو پرکھے گا، دینداری کو جانچے گا، کبھی ڈر خوف میں کبھی بھوک میں مبتلا کرے گا، جو کامیاب ہوجائے گا تو پھر وہ ترقی کی منازل طے کرے گا، اور اگر ناکام ہو جائے تو پھر جھنم میں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا، حرام کے راستے کھلے رہنے کے باوجود ایمان والا حرام میں ملوث نہیں ہوتا، ایمان والے کے دل میں خدا کا خوف ہوتا ہے، آج ہماری بے دینی کا حال یہ ہے کہ امت کا 80 فیصد طبقہ حرام اسکیموں میں مبتلا ہے، مسلمانوں کو غلط راستوں سے بچانے کے ہم سب ذمہ دار ہین، دوسرے یہ کہ نبی کے ناموس اور ذات کی حفاظت کی فکر کرنا چاہئے، اس میں کامیاب ہوجائے تو بورے کاموں میں کامیاب ہوجائیں گے، ہر گاؤں میں مسجد اور مکتب کے قیام کی فکر کریں، ختم نبوت کے تحفظ کی جال بچھائیں، آج ہم نے تحفظِ ختمِ نبوّت کا کام چھوڑ دیا ہے، اس لئے عمومی پریشانیوں سے دوچار ہو رہے ہیں، اسلام کے دشمن مسلمانوں کے خون کے پیاسے ہمیشہ فکر مند ہیں کہ نبی کی ذات پر کیسے وار کیا جائے، اور نبی کی شان میں کیسی گستاخیاں کی جائے اور اس میں مسلمانوں کو کیسے ملوث کیا جائے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اور ذات پر آنچ آئے تو اس کا دفاع ہمارا اولین فریضہ ہے، حافظ عدنان ذاکر حسینی کی تلاوت کلام پاک سے اجلاس کا آغاز ہوا، جبکہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے حافظ تراب الدین صاحب (ترجمان مجلس تحفظ ختم نبوت سوسائٹی نظام آباد) نے ھدیہ نعت پیش کیا، مولانا منظور عالم مظاہری نے نظامت کے فرائض انجام دیئے، اور شہ نشیں پر حافظ شبیر فیضی صاحب (سکریٹری جمعیۃ العلماء گریٹر حیدرآباد) مولانا شیخ احمد صاحب مظاہری (رکن شوریٰ مجلس علمیہ تلنگانہ و آندھرا) مفتی عمران خان قاسمی (مبلغ مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ کاماریڈی) مفتی ریحان قاسمی، جناب محمد جلال الدین (سرپرست مسجد نور کاماریڈی) موجود تھے، حافظ فہیم الدین منیری، ( ناظم مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ کاماریڈی) مولانا نظر الحق دیناجپوری (ناظر مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ کاماریڈی) الحاج سید عظمت علی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع کاماریڈی) نے 29 فروری کے اجلاس عام کی تیاریوں کے سلسلے میں عوام کو واقف کروایا، مفتی محمد خواجہ شریف مظاہری (ترجمان مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ کاماریڈی)، حافظ عبدالواجد علی حلیمی، (نائب قاضی کاماریڈی) حافظ محمد یوسف حلیمی انور، حافظ محمد مشتاق حلیمی، (نائبین صدور جمعیۃ علماء ضلع کاماریڈی) حافظ تقی الدین منیری نے آنے والے مہمانوں کا استقبال کیا، مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ کاماریڈی کے ٹرسٹیان و ذمہ داران جناب محمد جاوید علی، محمد عبد الواجد علی (خازن مجلس)، محمد زاکر حسین (کنوینر اجلاس عام) سید منھاج علی، محمداسماعیل، محمد امام الدین، سید معیز، ایاز، امجد کونسلر،عبدالرحیم NRI و دیگر موجود تھے، جناب انور صاحب (ناظم مدرسہ دارالعلوم حلیمیہ نظام پیٹ) کی دعا سے جلسہ کا اختتام عمل میں آیا، اور نوجوانان محلہ اندرا نگر کالونی نے تمام مہمانوں کی ضیافت کی ہے،


 

 



 




 

Attachments area