سرینگر(ایجنسیاں)۔
جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے اپنے کشمیر کے سفر کو انتہائی اچھا بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کشمیر پر کئی کتابیں پڑھیں، دہلی میں بیٹھے لوگوں کو سنا، لیکن جیسا کشمیر میں نے محسوس کیا وہ بالکل الگ ہے۔ کشمیریوں کی تعریف کرتے ہوئے ستیہ پال ملک نے دعویٰ کیا کہ وادی کے لئے سب سے بڑا خطرہ جماعت ہے۔
بطور جموں و کشمیر کے گورنر کی مدت کار ختم ہونے کے بعد ستیہ پال ملک نے ٹی وی چینل' آج تک' سے خاص بات چیت کی، جس میں انہوں نے سنسنی خیز الزام عائد کیا کہ کشمیر کے لئے سب سے بڑا خطرہ جماعت (تبلیغی جماعت) ہے جو وہابیت کی تعلیم دیتی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ ایک خطرناک جماعت ہے، جس سے متاثر لوگ کشمیر میں ہر طرف پھیلے ہوئے ہیں۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہجماعت کے 20 فیصد لوگ سیکریٹریٹ میں ہیں،اساتذہ ہیں، یہاں تک کہ محبوبہ مفتی کی پارٹی بھی اسی جماعت کے نظریات والی پارٹی ہے۔
ستیہ پال ملک کے اس دعوے پر جب سوال کیا گیا کہ پی ڈی پی کے بارے میں ایسی جانکاری ہونے کے باوجود اس کے ساتھ بی جے پی نے حکومت کیوں بنائی؟ اس سوال پر ستیہ پال ملک نے کہا کہ اسے ہم بھگت رہے ہیں۔ستیہ پال ملک نے کہا کہ کشمیر کا نوجوان پڑھنا اور آگے بڑھنا چاہتا ہے، صرف کچھ لوگ ہیں جنہوں نے حالات کو خراب کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیر کے نوجوان بہت باصلاحیت ہیں اور لوگ بہت اچھے ہیں اور ان کی ناراضگی وہاں کے رہنماو ¿ں سے ہے۔
ستیہ پال ملک نے کہا کہ رہنماو ¿ں اور عوام کی ناراضگی میں فرق ہے اور ان دونوں کے سوال الگ الگ ہیں۔ لوگ مانتے ہیں کہ کشمیر کی بربادی کے لئے رہنما ذمہ دار ہیں۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ لیڈروں نے بہت بدعنوانی کی ہے۔ عوام کو اپنے لیڈروں سے زیادہ ناراضگی ہے، عوام کے اندر 370 کے معاملہ پر زیادہ ردعمل نہیں ہے، تھوڑی ناراضگی مرکز کے زیر انتظام ریاست ہونے سے ہے، لیکن یہ مستقل نہیں ہے۔
ستیہ پال ملک کا’تبلیغی جماعت‘ پرسنسنی خیزالزام،آپ سوچ بھی نہیں سکتے