ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی: سنت گرونانک دیوکے 550 ویں یوم پیدائش کے موقع پر پاکستان جانے والے زائرین کے لئے راحت بھری اطلاع ہے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ ہندوستان سے کرتارپور آنے والے زائرین کے لئے پاسپورٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ اعلان پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کیا ہے۔
بھارت حکومت عمران خان کے ٹویٹ پر نہیں بلکہ اب بھی پاکستان کی پیشکش کا انتظار کر رہی ہے، یعنی کرتارپور صاحب جانے کے لئے اب بھی پاسپورٹ رکھنا ضروری ہو سکتا ہے۔
حکومت کے ذرائع کی مانیں تو بھارت ابھی طے معاہدے کے حساب سے ہی چلے گا، جو دونوں ممالک کے درمیان ہوا ہے۔ عمران خان کے ٹویٹ سے کچھ بدلہ نہیں ہے، کیونکہ پاسپورٹ لانے میں چھوٹ کو پاکستان حکومت نے سرکاری طور پر نہیں بتایا ہے۔ ایسے میں بھارت کی جانب سے کرتارپور صاحب جانے والے یاتریوں کو پاسپورٹ رکھنے کے لئے کہا جائے گا۔
مسلم امہ کی قیادت کرنے کے عمران خان کےخواب کو اس ملک نے دیا شدید دھچکا؟
اس سے قبل پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان سے کرتارپور زیارت کیلئے پہنچنے والے سکھوں کو اب پاسپورٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ عمران خان نے صاف کیا ہے کہ کرتارپور آنے والے زائرین کے پاس صرف درست شناختی نمبر کا ہونا ہی کافی ہوگا۔ اس کے علاوہ کرتارپور آنے کے لئے 10 دن پہلے رجسٹریشن کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ساتھ ہی افتتاحی دن کے علاوہ گروجی 550 ویں پریوم پیدائش کے دن کوئی فیس نہیںلی جائےگی۔
قابل ذکر ہے کہ کرتار کوریڈور کے لئے زائرین کا آن لائن رجسٹریشن شروع ہو چکا ہے۔ہندوستانی سکھ یاتریوں کا پہلا دستہ 5 اور دوسرا 6 نومبر کو کرتار پور کے لئے روانہ ہوگا۔ عمران خان کا یہ اعلان اس لیے اہم ہے کہ اس سے پہلے پاکستان ہرسکھ سے 20 امریکی ڈالر یعنی 1428 روپے وصولنے پر اڑا ہوا تھا۔