ہماری دنیا بیورو
ممبئی: مہاراشٹر میں نئی حکومت کی تشکیل کیلئے جاری ڈرامہ کے درمیان وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے آج راج بھون پہنچ کر مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔ مہاراشٹر میں حکومت کی تشکیل کے سلسلے میں ابھی بھی شش وپنج برقرار ہے۔ واضح رہے کہ ہفتہ کو مہاراشٹر اسمبلی کی مدت کار ختم ہورہی ہے۔ لیکن حکومت کون بنائے گا یہ بالکل بھی صاف نہیں ہے۔ جہاں شیوسینا50۔50 فارمولہ پر اڑی ہوئی ہے وہیں بی جے پی وزیراعلیٰ کا کرسی چھوڑنے کے لئے بالکل بھی تیار نہیں ہے۔ شیوسینا نے تو ممبران اسمبلی کی خرید وفروخت کے خوف سے اپنے ممبران اسمبلی کو رنگ شاردا ہوٹل میں شفٹ کردیا ہے۔
وزیراعلیٰ کے عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرے پاس اچھی خبر ہے۔ استعفیٰ قبول کرلیا گیا ہے۔ مجھے مہاراشٹر کی خدمت کرنے کا موقع ملا۔ میں مہاراشٹر،نریندر مودی، امت شاہ، جے پی نڈا اور اپنے تمام لیڈروں کا شکرگزار ہوں۔ شیوسینا کا نام لئے بغیر فڑنویس نے مسکراتے ہوئے شیوسینا کا بھی شکریہ ادا کیا۔ فڑنویس نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران میں عوام نے ہمیں اکثریت دی۔ اسمبلی انتخابات میں بھی ہم عظیم اتحاد کے ساتھ اترے تھے اور 160سیٹ جیتنے میں کامیاب رہے۔ بی جے پی105سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔
فڑنویس نے کہا کہ ڈھائی ڈھائی سال کیلئے وزیراعلیٰ بننے کا کوئی وعدہ نہیں ہوا تھا۔ میرے سامنے ڈھائی سال وزیراعلیٰ عہدہ کیلئے کبھی گفتگو نہیں ہوئی۔ ادھونے حکومت بنانے کی بات کہی تھی۔مہاراشٹر کی عوام نے اتحاد کو اکثریت دی ہے۔
فڑنویس نے کہا کہ میں نے خود فون کرکے ادھوٹھاکرے سے بات کی تھی۔ ادھوٹھاکرے کے قریبی لوگ بلاوجہ سے بیان بازی کررہے ہیں۔ جب ساتھ مل کر الیکشن لڑے تھے تو این سی پی سے کیوں بات چیت کی جارہی ہے۔