پرالی جلانے پر سپریم کورٹ سخت رخ اختیار کرلیا، ہم لوگوں کو مرتا ہوا نہیں چھوڑسکتے


ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی،04نومبر:دہلی میں آلودگی پر سپریم کورٹ نے پیر کو تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہر سال دہلی جام ہو جاتی ہے اور ہم کچھ نہیں کر پا رہے ہیں۔ لوگوں کو جینے کا حق ہے، ایک پرالی جلاتا ہے اور دوسرے کے جینے کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ مرکز اور دہلی حکومت ایک دوسرے پرالزام لگارہے ہیں، اب مرکز کرے یا پھر دہلی حکومت ہمیں اس سے مطلب نہیں۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ کیا بچے، کیا بوڑھے اور کیا ہی نوجوان سب بیمار ہو رہے ہیں۔ آخر کسان پرالی کیوں جلاتے ہیں؟ جرمانہ بھی طے کیا گیا ہے تو پھر کس طرح پرالی جلائی جا رہی ہے؟ حکومتیں کیا کر رہی ہیں؟
ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ ہم قیمتی زندگی کھوتے جا رہے ہیں۔ ہم ہمیشہ حکم جاری کرتے ہیں، ایسے ماحول میں کوئی کس طرح گزر بسرکرے گا۔ ہمیں اس معاملے پر طویل وقت تک چلنے والے اقدامات اپنانے ہوں گے۔ پنجاب ہریانہ وغیرہ میں پرالی جلانے کی وجہ کیا ہیں؟ اگر پرالی جلانے پر روک ہے تو دونوں حکومتیں (مرکز اور ریاستی حکومت) بھی ذمہ دار ہیں۔ گرام پنچایت، سرپنچ کیا کر رہے ہیں؟ ہمیں جاننا ہے کہ پنجاب اور ہریانہ میں کون پرالی جلا رہے ہیں؟ ہم ایسے ہی بیٹھے نہیں رہ سکتے۔ ہمیں سخت قدم اٹھانے ہوں گے، گرام سرپنچوں کو جانکاری ہو گی۔


دہلی میں بڑھتی آلودگی، وزیراعلیٰ نے پڑوس کی بی جے پی اور کانگریس حکومتوں سے کی یہ اپیل


وزیر اعلیٰ کیجریوال نے مرکزی وزیر ماحولیات پرکاش جاوڈیکر کوخط لکھ کر پوچھے چھبتے ہوئے سوال



اس کے علاوہ کورٹ نے کہا کہ پرالی جلانے سے روکنا ہو گا۔ آگے کوئی بھی خلاف ورزی ہوئی تو ہم انتظامیہ پر نیچے سے اوپر تک شکنجہ کسیں گے۔ لوگ مر رہے ہیں، مہذب ملک میں ایسا نہیں ہو سکتا۔ اس ملک میں دکھ کی بات ہے، لوگ صرف نوٹنکی میں دلچسپی رکھتے ہیں، ایسا ہر سال ہو رہا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ آدھے گھنٹے میں کوئی ماہر کورٹ آ سکتا ہے؟ جن سے ہم تجویز مانگ سکیں۔ ہم مصنوعی بارش وغیرہ کے بارے میں جانکاری مانگیں گے،لوگ روزانہ مر رہے ہیں، مرتے رہیں گے، کسی مہذب ملک میں ایسا نہیں ہوتا۔
عدالت نے کہا کہ اس کے لئے ریاستی حکومتیں ذمہ دار ہیں۔ لوگوں کو اس طرح مرنے کے لئے نہیں چھوڑا جا سکتا۔ یہ حیران کر دینے والا ہے۔ آپ لوگوں نے سب چیزوں کا مذاق بنا دیا، پرالی جلانا روکنا ہوگا۔ریاستی حکومتوں کو انتخابات میں زیادہ دلچسپی ہے۔ ہم اسے برداشت نہیں کریں گے، سپریم کورٹ نے وزارت سے بھی ایک افسر کو بلانے کو کہا ہے۔


Popular posts
उन्होंने साथ ही देशवासियों से निवेदन करते हुए कहा कि मेरी एक और प्रार्थना है कि इस आयोजन के समय किसी को भी, कहीं पर भी इकट्ठा नहीं होना है। रास्तों में, गलियों या मोहल्लों में नहीं जाना है, अपने घर के दरवाजे, बालकनी से ही इसे करना है।
 جشن تکمیل حفظ قرآن:یہ بچے بنے حافظ قرآن، جان کر آپ کو بھی ہوگا فخر،والدین کو لوگ پیش کررہے مبارکباد
Image
دہشت گردوں کوفنڈنگ کرنے والی کمپنی سے بی جے پی نے لیا 10 کروڑ کا چندہ
Image
अमेरिकी दूतावास के प्रवक्ता ने इंडिया टुडे को बताया कि वो भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के संपर्क में हैं. नई दिल्ली दूतावास के एक कर्मचारी के कोरोना वायरस की चपेट में आने की जानकारी है. हम भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के साथ मिलकर इस कर्मचारी को उचित उपचार उपलब्ध कराने की कोशिश कर रहे हैं.
Image
आदेश में इस कार्रवाई का कारण नहीं बताया गया है लेकिन माना जा रहा है कि कोरोना वायरस के संक्रमण की आशंकाओं को खत्म करने के लिए यह कदम उठाया गया है। ऐसा ही आदेश गाजियाबाद और गौतमबुद्ध नगर के डीएम ने भी जारी किए हैं। राज्य सरकार ने सभी स्कूल और कॉलेज को बंद करने का निर्देश जारी किया गया था। उत्तर प्रदेश में इस वायरस से कुल 12 लोग संक्रमित पाए गए हैं। इसमें 11 भारतीय नागरिक हैं जबकि एक विदेशी शामिल व्यक्ति शामिल है। इनमें से ज्यादातर लोगों का इलाज दिल्ली के सफदरजंग अस्पताल में चल रहा है।