مسلم پرسنل لاءبورڈ کے نظر ثانی کے فیصلے کو دانشوروں کی پرزور حمایت


ہماری دنیا بیورو
پونہ شہر،22نومبر:بابری مسجد رام جنم بھومی زمینی تنازعہ برسوں کے بعد اپنے مختلف مراحل سے گزرتے ہوئے عدالت عظمٰی تک پہنچا تقریبا دس سال مقدمہ چلنے کے بعد عدالت عظمیٰ نے 1045 صفحات پر مشتمل اپنا فیصلہ اہل وطن کے سامنے رکھا یہ ایک ایسا مقدمہ تھا جس پر پوری دنیا کی نظریں ٹکی ہوئی تھیں ۔اسی لیے فیصلہ آنے سے قبل تمام فریقوں نےاپنے مذاہب کے ماننے والوں سے یہ اپیل کی تھی تھی کہ فیصلہ چاہے جس کے حق میں ہو ہمیں اسے بہرصورت منظور کرنا ہے اور ہندوستان کی اعلیٰ تہذیب و تمدن کا ثبوت دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔حکومت کی جانب سے بھی تحفظات کے مکمل انتظامات کر لیے گئے تھے تاکہ کسی طرح کا کوئی ہنگامہ وجود نہ پا سکے،12 نومبر کو جیسے ہی عدالت عظمی بے شمار تضاد پر مشتمل اپنافیصلہ سناتی ہے ۔تو 17 نومبر کو مسلم پرسنل لا بورڈ نظرثانی کرنے کے لئے عدالت عظمی کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کرتا ہے۔
مسلم پرسنل لا بورڈ کہ اس جرات مندانہ قدم کو مزید طاقت دینے کے لیے شہر پونہ کے دانشوران نے مسلم پرسنل لا بورڈ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میںصدر مہاراشٹر ایکشن کمیٹی، زاہد بھائی نے پریس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم پرسنل لاءبورڈ نے نظر ثانی کا جو فیصلہ لیا ہے وہ بہتر فیصلہ ہے اور ہم اسکی بھرپور تائید کرتے ہیں اور مسلم پرسنل لاءبورڈ کے ہم ہمیشہ ساتھ تھے ساتھ ہیں اور آگے بھی ساتھ رہیں گے۔


اسی خبر سے متعلق خبریں


جمعیة علماءہند بابری مسجد ملکیت معاملہ نظرثانی کے حق میں نہیں، لیکن۔۔۔


جانئے ! بابری مسجد معاملہ پر عدالت عظمیٰ میں کتنی عرضیاں داخل کرے گا مسلم پرسنل لائ بورڈ


اب محمود مدنی نے طلب کی جمعیۃ علمائ ہند کی ہنگامی میٹنگ
علماء ایکشن کمیٹی کے صدر مفتی وحیدالزماں صدیقی نے پریس سے کہا کہ ایودھیا فیصلہ کے بعد ملک بھر میں امن وامان کا قائم رہنا یہ اس بات کا ثبوت ہیکہ واقعی میں مسلمان امن، سکون، شانتی اور بھائی چارے پر یقین رکھتے ہیں ورنہ اس ملک میں ایسا بھی دیکھا گیا ہیکہ اس ملک میں زانی باباوں کے حامیوں نے ٹرین کے پٹریاں تک اکہاڑی ہیں ۔
لیکن مسلمانوں نے ایسا کچھ نہیں کیا اور امن وامان کو برقرار رکھتے ہوئے ہمیشہ کی طرح آج بھی یہ ثابت کردیا کہ مسلمان امن پسند قوم ہے. نیز مفتی وحید الزماں صدیقی نے یہ بھی کہا کہ جب سپریم کورٹ مان رہا ہیکہ مسجد میں مورتی رکھنا، مسجد کو شہید کرنا غیر قانونی ہے تو قانون کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو عدالت کب سزا دیگی؟ 
مسلمانوں کا عقیدہ ہیکہ جس جگہ پر ایک دفعہ مسجد بن جاتی ہے وہ ہمیشہ مسجد رہتی ہے مسجد اللہ کا گھر ہے اور مسجد کے بدلے میں 5 اکڑ کیا ہزار اکڑ زمین بھی بدلے میں دیا جائے تو وہ مسجد کا بدل نہیں ہوسکتا وقف بورڈ کے پاس زمین کی کمی نہیں ہے ریلوے کے بعد سب سے زیادہ زمین وقف بورڈ کے پاس ہے ۔
شاعر کہتا ہے کہ :-
ہمیں کو قاتل کہے گی دنیا ہمارا ہی قتل عام ہوگا
ہم ہی کنوئیں کھودتے پھریں گے ہم ہی پہ پانی حرام ہوگا
مہاراشٹر ایکشن کمیٹی کے سیکرٹری اظہر تنبولی نے پریس کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسلم پرسنل لاءبورڈ ملت اسلامیہ ہندیہ کا متحدہ پلیٹ فارم ہے اور مسلمان ہمیشہ سے بورڈ کا ساتھ دیتے تھے اور آگے بھی دیتے رہیں گے اور اس وقت ایودھیا فیصلہ پر نظر ثانی کا جو فیصلہ ہے وہ ایک عظیم فیصلہ ہے اور ہمیں عدلیہ سے امید ہیکہ عدلیہ اس فیصلہ پر غور وخوض کریگی اور ہمیں انصاف دلوائیگی۔
پریس کانفرنس میں موجود رہے صدر مہاراشٹر ایکشن کمیٹی زاہد بھائی علماءایکشن کمیٹی کے صدر مفتی وحیدالزماں صدیقی، نائب صدر ایکشن کمیٹی محی الدین سید، سیکریٹری ایکشن کمیٹی اظہر تنبولی، ملت فاو ¿نڈیشن کے چیئرمین حاجی نوید، پاپولر فرنٹ آف انڈیا مہاراشٹر کے نمائندہ رضی خان، مفتی زید قاسمی، ایڈووکیٹ تاج الدین، علاءالدین سید ، الیاس شیخ، ودیگر داشوران قوم وملت کی بڑی تعداد شریک تھی۔


Popular posts
شوگر کو کرنا ہے کنٹرول تو کھانے میں شامل کریں یہ 10 چیزیں
Image
 جشن تکمیل حفظ قرآن:یہ بچے بنے حافظ قرآن، جان کر آپ کو بھی ہوگا فخر،والدین کو لوگ پیش کررہے مبارکباد
Image
पीएम मोदी ने कहा कि ये लॉकडाउन का समय जरूर है, हम अपने अपने घरों में जरूर हैं, लेकिन हम में से कोई अकेला नहीं है। 130 करोड़ देशवासियों की सामूहिक शक्ति हर व्यक्ति के साथ है। उन्होंने कहा कि हमारे यहां माना जाता है कि जनता जनार्दन, ईश्वर का ही रूप होती है। इसलिए जब देश इतनी बड़ी लड़ाई लड़ रहा हो, तो ऐसी लड़ाई में बार-बार जनता रूपी महाशक्ति का साक्षात्कार करते रहना चाहिए।
अमेरिकी दूतावास के प्रवक्ता ने इंडिया टुडे को बताया कि वो भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के संपर्क में हैं. नई दिल्ली दूतावास के एक कर्मचारी के कोरोना वायरस की चपेट में आने की जानकारी है. हम भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के साथ मिलकर इस कर्मचारी को उचित उपचार उपलब्ध कराने की कोशिश कर रहे हैं.
Image
आदेश में इस कार्रवाई का कारण नहीं बताया गया है लेकिन माना जा रहा है कि कोरोना वायरस के संक्रमण की आशंकाओं को खत्म करने के लिए यह कदम उठाया गया है। ऐसा ही आदेश गाजियाबाद और गौतमबुद्ध नगर के डीएम ने भी जारी किए हैं। राज्य सरकार ने सभी स्कूल और कॉलेज को बंद करने का निर्देश जारी किया गया था। उत्तर प्रदेश में इस वायरस से कुल 12 लोग संक्रमित पाए गए हैं। इसमें 11 भारतीय नागरिक हैं जबकि एक विदेशी शामिल व्यक्ति शामिल है। इनमें से ज्यादातर लोगों का इलाज दिल्ली के सफदरजंग अस्पताल में चल रहा है।