ہماری دنیا بیورو
ممبئی،08نومبر:ممبئی میں اپنا زیادہ تر وقت گزارنے والے فہیم انصاری 12 سال بعد جیل سے رہا ہوئے۔ بدھ (6 نومبر) کو جب وہ اتر پردیش کی بریلی جیل سے باہر نکلے تو انہوں نے ایسی خواہش ظاہر کی، جو کبھی پوری نہیں ہو سکے گی۔ دراصل، 49 سالہ فہیم انصاری نے رہا ہونے کے بعد کہا کہ رہائی کے بعد میں 2 لوگوں سے ملنا چاہتا تھا، لیکن اب وہ اس دنیا میں نہیں ہیں۔ مجھے اس کا ہمیشہ افسوس رہے گا۔ بتا دیں کہ فہیم انصاری پر 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے میں مدد کرنے کے الزامات عائد کئے گئے تھے، جس کیس میں انہیں 9 سال پہلے بری کر دیا گیا تھا۔ تاہم، اسے ایک دوسرے معاملہ میں کافی وقت جیل میں گزارنا پڑا۔
جیل سے رہا ہونے کے بعد فہیم انصاری ممبئی پہنچے۔ یہاں جمعیة علماءہند مہاراشٹر کے آفس میں انہوںنے کہا کہ جیل سے رہا ہونے کے بعد میں 2 لوگوں سے ملنا چاہتا تھا۔ ان میں ایک وکیل شاہد اعظمی تھے، جنہوں نے 26/11 کیس میں میرا دفاع کیا۔ وہیں، دوسرے اے ٹی ایس کے چیف ہیمنت کرکرے تھے، جنہوں نے حکام کو بتایا تھا کہ میں بے گناہ ہوں۔ دکھ اس بات کا ہے کہ دونوں دہشت گردوں کی گولیوں کا شکار ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں
اس تاریخی کالج کے طلباءوطالبات نے بتائے موجودہ وقت میں بدعنوا نی سے نمٹنے کے طریقے
سی بی آئی میں نمبردوکے افسررہے استھانہ نے لی تھی رشوت ،پالیگراف ٹیسٹ میں تصدیق!
گجرات کے وزیراعلیٰ کیلئے خریدا گیا مہنگا طیارہ،قیمت جان کر آپ کے ہوش اڑجائیں گے
بابری مسجد ملکیت پر فیصلہ کی گھڑی:اس ضلع میں کئی گئی ایک ہزارسے زائد افراد کی نشاندہی، خفیہ محکمہ رکھ رہی ہے سرگرمیوں پر نظر
بتا دیں کہ فہیم انصاری اپنے بھائی کی پرنٹنگ یونٹ میں بطورکےلی گرافی کا کام کرتے تھے۔ فہیم پر الزام تھا کہ اس نے ممبئی کے نقشے تیار کئے تھے، جس سے اجمل قصاب سمیت 26/11 کے دیگر دہشت گردوں کو مدد ملی تھی۔ مئی 2010 میں انہیں 26/11 کیس میں بری کر دیا گیا، لیکن فروری 2008 میں یوپی ایس ٹی ایف کی طرف سے گرفتار کئے جانے کے سبب اسے جیل میں ہی رہنا پڑا۔ ایس ٹی ایف کا دعویٰ تھا کہ وہ رام پور میں سی آر پی ایف کیمپ پر ہوئے حملوں میں شامل تھا، جس میں 7 فوج کے جوان اور ایک عام شہری کی موت ہو گئی تھی۔ انصاری پر فرضی پاکستانی پاسپورٹ، فرضی بھارتی ڈرائیونگ لائسنس، ممبئی کے کچھ نقشے اور ایک پستول رکھنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ رامپور کی ایک عدالت نے گزشتہ ہفتے سماعت کے دوران انصاری کو فرضی دستاویزات رکھنے کا مجرم پایا، لیکن اس کے خلاف حکومت کے خلاف بغاوت کرنے کے ثبوت نہیں ملے۔ایسے میں ان کو 10 سال کی سزا سنائی گئی، لیکن بدھ (6 نومبر) کو اسے رہا کر دیا گیا، کیونکہ وہ پہلے ہی جیل میں 11 سال کی سزا کاٹ چکے تھے۔
فہیم انصاری نے بتایاکہ یوپی پولیس نے مجھے لکھنو ¿ میں اس وقت گرفتار کیا تھا، جب میں دبئی میں رہنے والے اپنے دوستوں کے ساتھ کچھ کپڑے خرید رہا تھا، ایک ہفتے بعد میری گرفتاری رامپور سے دکھائی گئی۔میں بالکل بھی نہیں جانتا تھا کہ مجھے گرفتار کیوں کیا گیا؟
اطلاع کے مطابق، انصاری اپنے 9 بھائی بہنوں میں سب سے چھوٹا ہے۔ 2008 میں دبئی واقع پرنٹنگ پریس میں کام کرنے سے پہلے اس کا زیادہ تر وقت ممبئی میں ہی گزرا تھا۔ کام کے 2 سال بعد وہ چھٹیوں میں گھر آیا تھا اور اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ فہیم نے بتایاکہ26/11 حملے سے پہلے تقریباً 8 ماہ پہلے ہی میں جیل میں بند تھا۔ ایک دن مجھے اخبار پڑھنے کے لئے مل گیا، جس میں لکھا تھا کہ میں 26/11 دہشت گردانہ حملوں میں ملوث تھا، اس خبر نے مجھے توڑ کر رکھ دیا۔
فہیم نے دعویٰ کیا کہ لکھنو ¿ میں گرفتاری کے بعد مجھے ممبئی لایا گیا اور مہاراشٹر اے ٹی ایس کے حوالے کر دیا گیا۔ انہوں نے مجھے کلین چٹ دے دی تھی۔ یوپی ایس ٹی ایف نے 26/11 حملے سے کافی پہلے مجھے مہاراشٹر اے ٹی ایس کے حوالے کر دیا تھا۔ اس وقت ہیمنت کرکرے اے ٹی ایس کے چیف تھے۔ انہوں نے یوپی پولیس کو بتایا تھا کہ میرے خلاف کچھ نہیں ملا۔ اس کے بعد بھی مجھے رہا نہیں کیا گیا۔