ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی:سپریم کورٹ نے دہلی این سی آر میں فضائی آلودگی کے مسئلے پر بدھ کو سماعت کی، جس میں دہلی، ہریانہ اور پنجاب کے چیف سکریٹری موجود رہے۔ عدالت عظمی نے اس دوران پنجاب حکومت کو جم کر پھٹکار لگائی اور کہا کہ وہ اپنی ڈیوٹی نبھانے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ عدالت نے ساتھ ہی کہا کہ پرالی جلانے کے واقعہ کو روکنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔
عدالت نے پنجاب حکومت سے کہاکہ آپ اپنی ڈیوٹی نبھانے میں مکمل طور ناکام رہے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے کہ پرالی جلانے کے مسئلے سے نمٹنے میں حکومت اور حکام کے درمیان کوئی ربط ضبط نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ اس سال بھی پرالی جلائی جائے گی، تو پھر حکومت پہلے سے کیوں تیار نہیں رہتی اور کسانوں کو مشینیں کیوں دستیاب نہیں کرائی گئیں؟ ایسا لگ رہا ہے جیسے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
عدالت نے پنجاب کے چیف سکریٹری سے پوچھاکہ کیا آپ کے پاس فنڈ ہے؟ اگر نہیں ہے تو پلیز ہمیں بتائیں، ہم آپ کو پرالی جلانے کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے فنڈ مہیا کرائیں گے۔ عدالت نے انتہائی سخت الفاظ میں متعلقہ ریاستوں کو ان کی ذمہ داری یاد دلاتے ہوئے کہا کہ ہم فلاحی حکومت کے تصور کو بھول گئے ہیں۔ لوگ کینسر، دمہ سے مر رہے ہیں۔ لوگوں کو مرنے کیلئے نہیں چھوڑا جا سکتا۔ ہمیں غریب لوگوں کے بارے میں بھی سوچنا پڑے گا۔
جسٹس ارون مشرا کی بنچ نے کہا کہ کسانوں کو سزا دینے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ انہیں آگاہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔ قابل ذکر ہے کہ صرف لدھیانہ میں پرالی جلانے کے واقعہ کو لے کر 47 ایف آئی آر درج کئے گئے ہیں اور 22 کسانوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ اب تک پورے پنجاب میں 196 کسانوں کو پرالی جلانے کے واقعہ پر گرفتار کیا گیا ہے اور 327 ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
آپ بھی جانئے !دہلی این سی آر میں آلودگی کیلئے عدالت عظمیٰ نے کس ریاست کو لگائی پھٹکار، کون سی ریاست ہے جو اپنی ڈیوٹی نہیں نبھارہی ہے