ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی، 19 نومبر۔ کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی اور ان کے خاندان کے ارکان کو اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس پی جی) کا حفاظتی کور واپس لئے جانے کی مخالفت میں کانگریس اور کچھ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے لوک سبھا کی کارروائی کے دوران صدر کی کرسی کے قریب آکر نعرے بازی کی۔ ان ارکان نے حکومت پر بدلے کے جذبے سے کارروائی کرنے کا الزام عائد کیا۔ لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھانے کی کوشش کی، جس کی پارلیمانی امورکے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر کانگریس کی طرف سے دی گئی تحری التواکے نوٹس کو صدر نامنظور کر چکے ہیں۔ کانگریس رکن ادھیر رنجن چودھری نے اس مسئلے کو وقفہ صفر میں اٹھانے کے لئے کوئی نوٹس نہیں دیا ہے۔ چودھری کا کہنا تھا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی حفاظت کو بہت خطرہ ہے۔ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے بھی ان لیڈروں کو ایس پی جی سیکورٹی کور بحال رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کانگریس لیڈر نے پیر کے روز بھی یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ حکومت کے رویہ سے پریشان کانگریس رکن صدر کی کرسی کے سامنے آکر نعرے بازی کرنے لگے۔ اپوزیشن دراوڑ منیتر کشگم اور نیشنل کانفرنس کے رکن بھی ان کے ساتھ آگئے۔ اپوزیشن رکن نعرے لگا رہے تھے۔ وزیر اعظم جواب دو،تاناشاہی بند کرو، سیکورٹی سے کھلواڑ نہ کریں وغیرہ۔
قابل ذکر ہے کہ اہم شخصیات پر سیکورٹی خطرے کا تجزیہ کرنے کے بعد گزشتہ دنوں حکومت نے گاندھی خاندان کے ارکان کو دیا جا رہا ایس پی جی حفاظتی کور واپس لئے جانے کا فیصلہ کیا تھا۔ ان لوگوں کو اب سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی طرح ہی زیڈ پلس سیکورٹی دی جا رہی ہے۔