ہماری دنیا بیورو
رائے پور، 17 نومبر۔ چھتیس گڑھ میں تین مرحلے میں پنچایت انتخابات سے پہلے ایک بار پھر آر ایس ایس پر سیاست شروع ہو گئی ہے۔ حالیہ دنوں میں ناتھورام گوڈسے اور بھگوان رام پر سیاست کو لے کانگریس نے اتوار کو پھر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کو نشانہ بنایا ہے۔ چھتیس گڑھ کانگریس حکومت میں وزیر شہری انتظامیہ وزیر شیو ڈہریا نے بیان میں آر ایس ایس کو لے کر متنازعہ بات کہی ہے۔ ڈہریا نے کہا کہ آر ایس ایس کے لیڈر انگریزوں کے مخبر تھے۔ وزیر نے کہا کہ آزادی کی تاریخ میں آر ایس ایس کا کوئی رول نہیں ہے۔
متنازعہ بیان دیتے ہوئے ڈہریا نے یہ بھی کہا کہ آزادی کے لئے لڑنے والے کانگریس کے لیڈروں کو آر ایس ایس نے پھانسی دلانے کا کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس آج بھی اپنے دفتر میں ملک کا نہیں اپنا پرچم لہراتی ہے،
کانگریسی وزیر کے متنازعہ بیان کے بعد بی جے پی نے وزیر ڈہریا پاگل قرار دیا ہے۔ بی جے پی کے ریاستی ترجمان سنجے شریواستو نے وزیر ڈہریا پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ وزیر شیو ڈہریا کا ذہنی توازن بگڑ گیا ہے۔ اس طرح کی بیان بازی سے کانگریس عوام کی توجہ بٹانا چاہتی ہے۔ اگرچہ یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے جب کانگریس لیڈر آر ایس ایس پر اشتعال انگیز بیان دے رہے ہیں۔ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل بھی آر ایس ایس اور ناتھو رام گوڈسے، پنڈت دین دیال اپادھیائے، ویر ساورکر وغیرہ پر متنازعہ بیان بازی کر سرخیوں میں آ چکے ہیں۔ حالیہ دنوں میں بھگوان رام کو لے کر بھی طویل سیاست ہوئی ہے۔لیکن ایودھیا فیصلے کے بعد کانگریس نے رام مندر معاملے پر کچھ بھی بولنے سے نکار کر رہی ہے۔