کانگریس کے مسلم سابق وزیر اوررکن اسمبلی پر چاقو سے حملہ، حالت نازک


ہماری دنیا بیورو
مےسور، 18 نومبر۔ نرسمہاراجا سے کانگریس ممبر اسمبلی اور سابق وزیر تنویر سیٹھ پر اتوار دیر رات ایک نوجوان نے چاقو سے حملہ کر دیا جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ حملے کے بعد خون بہنے لگا تو فوری طور پر انہیں قریب میں واقع کولمبیا ایشیا ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا علاج چل رہا ہے۔ اسی دوران حملہ آور فرحان کو ممبر اسمبلی کے حامیوں نے پکڑ کر پیٹا اور پھر پولیس کے حوالے کر دیا۔
تنویر سیٹھ کے ذاتی اسسٹنٹ فیروز خان نے پیر کو بتایا کہ ادے گری کا رہائشی نوجوان فرحان نے تنویر سیٹھ پر گزشتہ رات اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنے ایک دوست کے بیٹے کے ولیمہ میں آئے ہوئے تھے۔


یہ حملہ رات 10 بجے کے بعد کیا گیا۔ حملے میں ان کی گردن پر شدید چوٹیں آئیں ہیں اور ہسپتال کے آئی سی یو میں ان کا علاج چل رہا ہے۔ ابھی وہ خطرے سے باہر نہیں ہیں۔ سرجری کے بعد خون بند ہو گیا ہے۔حملے کی خبر سن کر رات کو اور پھر پیر کی صبح ممبر اسمبلی کے حامی ہسپتال کے پاس جمع ہو گئے۔ اسے دیکھتے ہوئے ہسپتال کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔


شہر پولیس کمشنر کے ٹی بال کرشن نے کہا کہ پولیس ملزم سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ پولیس کے مطابق حملے کےپس پردہ مقصد کاابھی تک پتہ نہیں چلا ہے۔ سابق وزیر اور کانگریس لیڈر یو ٹی قادر سمیت کئی لیڈر تنویر سیٹھ کو دیکھنے ہسپتال پہنچے۔


Popular posts
उन्होंने साथ ही देशवासियों से निवेदन करते हुए कहा कि मेरी एक और प्रार्थना है कि इस आयोजन के समय किसी को भी, कहीं पर भी इकट्ठा नहीं होना है। रास्तों में, गलियों या मोहल्लों में नहीं जाना है, अपने घर के दरवाजे, बालकनी से ही इसे करना है।
 جشن تکمیل حفظ قرآن:یہ بچے بنے حافظ قرآن، جان کر آپ کو بھی ہوگا فخر،والدین کو لوگ پیش کررہے مبارکباد
Image
دہشت گردوں کوفنڈنگ کرنے والی کمپنی سے بی جے پی نے لیا 10 کروڑ کا چندہ
Image
अमेरिकी दूतावास के प्रवक्ता ने इंडिया टुडे को बताया कि वो भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के संपर्क में हैं. नई दिल्ली दूतावास के एक कर्मचारी के कोरोना वायरस की चपेट में आने की जानकारी है. हम भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के साथ मिलकर इस कर्मचारी को उचित उपचार उपलब्ध कराने की कोशिश कर रहे हैं.
Image
आदेश में इस कार्रवाई का कारण नहीं बताया गया है लेकिन माना जा रहा है कि कोरोना वायरस के संक्रमण की आशंकाओं को खत्म करने के लिए यह कदम उठाया गया है। ऐसा ही आदेश गाजियाबाद और गौतमबुद्ध नगर के डीएम ने भी जारी किए हैं। राज्य सरकार ने सभी स्कूल और कॉलेज को बंद करने का निर्देश जारी किया गया था। उत्तर प्रदेश में इस वायरस से कुल 12 लोग संक्रमित पाए गए हैं। इसमें 11 भारतीय नागरिक हैं जबकि एक विदेशी शामिल व्यक्ति शामिल है। इनमें से ज्यादातर लोगों का इलाज दिल्ली के सफदरजंग अस्पताल में चल रहा है।