ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی، 20 نومبر:بھارت میں فی الحال دوسرے ممالک کے مقابلے سب سے سستا ڈیٹا ہے۔جیو ریلائنس کے آنے کے بعد ڈیٹا ریٹ میں تیزی سے کمی آئی اور اب ڈیٹا کافی سستا ہو چکا ہے، لیکن ریلائنس جیو کے انڈسٹری میں آنے کے بعد صرف ڈیٹا اور کالنگ سستے ہوئے، ایسا نہیں ہے بلکہ دوسری ٹیلی کمپنیوں کا برا دور بھی شروع ہو گیا۔
ایئر سیل، ٹیلی نار، آر کام جیسی کمپنیاں بند ہوچکی ہیں، جبکہ آئیڈیا اور ووڈافون ضم ہو گیا، اب یہ بھی خبر آ رہی ہے کہ ووڈافون بھارت سے اپنا کاروبار سمیٹ سکتی ہے۔ ایئر ٹیل کے بھی کسٹمرس کم ہوئے ہیں، لیکن اب سستا ڈیٹا مہنگا ہونے والا ہے۔
جانئے!4جی ڈاون لوڈ اسپیڈ کے معاملے میں کون سی کمپنی ہے سب سے بہتر
جیو ریلائنس نے پھر اپنے صارفین کو کیا خوش،جاری کئے شاندار پلانس
وزیرخزانہ کا پارلیمنٹ میں قبول نامہ، جانئے چھ ماہ میں بینکوں میں کتنے ہزار کروڑ کا ہوا گھوٹالہ
ایئر ٹیل، ووڈافون اور ریلائنس جیو- ان تینوں بڑی ٹیلی کام کمپنیوں نے دسمبر سے اپنے تمام ٹیرف کو بڑھانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان میں پری پیڈ اور پوسٹ پیڈ دونوں ہی صارفین شامل ہوں گے، اگرچہ اب تک ان کمپنیوں نے نئے پلانس جاری نہیں کئے ہیں۔خاص بات یہ ہے کہ اب کالنگ کے ساتھ ساتھ ڈیٹا بھی مہنگا ہوجائے گا۔ ووڈافون آئیڈیا کو دوسری سہ ماہی میں اب تک کا سب سے بڑا نقصان ہوا ہے۔ اتنا ہی نہیں ستمبر مہینے میں کمپنی کے 25.7 لاکھ صارفین کم ہو گئے ہیں۔ماہرین کا خیال ہے کہ مسلسل ہو رہے نقصانات کی وجہ سے کمپنیاں تیزی سے اپنے ٹیرف کی قیمتوں کوبڑھائیں گی۔ اگرچہ ان تینوں کمپنیوں نے ٹیرف ریٹ بڑھانے کے پیچھے جو وجہ بتائی ہے وہ اے جی آرہے۔ 94 ہزار کروڑ روپے کی رقم تمام ٹیلی کام پرووائڈرس کو بطوراے جی آر حکومت کواداکرنا ہے، اس رقم میں سے نصف سے زیادہ ووڈافون آئیڈیاکے حصے میں آتا ہے۔حال ہی میں ریلائنس جیو نے آئی یو سی کا حوالہ دیتے ہوئے نان جیو کالنگ پر پیسے لینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے لئے کمپنی نے نئے پیکس لانچ کر دیئے ہیں۔ اس کے پیچھے ریلائنس جیو نے یہ دلیل دی کہ ٹرائی نے کہا تھا کہ آئی یو سی چارج کو ختم کر دیا جائے گا، لیکن ایسا نہیں ہو پایا ہے۔
یکم دسمبر سے ٹیرف ریٹ ہوں گے مہنگے
یکم دسمبر سے بھارت کی تمام ٹیلی کام کمپنیوں کے ٹیرف ریٹ ری وائزہوں گے، اس میں کالنگ سے لے کر ڈیٹا تک مہنگے کئے جائیں گے۔ اگرچہ ایک بار میں کمپنیاں صارفین کو زیادہ بڑا بوجھ نہیں دیں گی، لیکن ٹیلی کام سیکٹر میں جس طرح کا بحران چل رہا ہے اس سے لگتا ہے کہ آنے والے وقت میں دوبارہ کمپنیاں ٹیرف ریٹ بڑھا سکتی ہیں۔آسان لفظوں میں تو اب ری وائز کے لئے کمپنیاں حکومت سے امید لگائے بیٹھی ہیں۔ ٹیلی کمپنیوں اور حکومت کے درمیان اے جی آر کو لے کر جو بات چیت چل رہی تھی، اگرچہ سپریم کورٹ نے حکومت کے مفاد میں فیصلہ لیتے ہوئے کمپنیوں کواے جی آر ادا کرنے کا حکم دیا ہے جس میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا ہے۔