کہیں مسجد کے لئے زمین نہیں لینا عدالت کی توہین تو نہیں، جانئے کون لے رہا ہے قانونی مشورہ


ہماری دنیا بیورو


لکھنو،15نومبر: سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اجودھیا میں مسجد تعمیر کے لئے پانچ ایکڑ زمین لینے یا نہ لینے کے معاملے پر اتر پردیش سنی سینٹرل وقف بورڈ قانونی رائے لے رہا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ اتوار کو لکھنو ¿ میں ہو رہی آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے اجلاس میں اس سلسلے میں لئے جانے والے فیصلے کو 'خاص' اہمیت دے گا۔ بورڈ کے چیئرمین ظفر فاروقی نے جمعہ کو کہا کہ سنی وقف بورڈ اجودھیا میں زمین لینے یا نہ لینے کے مسئلے پر مسلم پرسنل لاءبورڈ کے فیصلے کو خاص اہمیت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لائ بورڈ اجودھیا معاملے میں کوئی فریق نہیں تھا، مگر وہ بے شک ملک میں مسلمانوں کا قابل قبول ادارہ ہے، لہٰذا اس کے فیصلے کو اہمیت دینا واجب ہے۔
فاروقی نے کہا کہ فی الحال سوال یہ ہے کہ کیا سنی وقف بورڈ مسجد تعمیر کے لئے سپریم کورٹ کے حکم پر دی جانے والی پانچ ایکڑ زمین لینے سے انکار کر سکتا ہے، اور کہیں ایسا کرنا عدالت کی توہین تو نہیں ہو گی، اس کے لئے بورڈ نے قانونی رائے لینا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ زمین لینے کو لے کر لوگوں کی الگ الگ رائے ہے اور اس زمین پر کوئی تخلیقی کام کرکے پوری دنیا کو پیغام دینے کی منشا رکھنے والے لوگوں کی تعداد بہت کم ہے۔ بہرحال، بورڈ 26 نومبر کو ہونے والی اپنی میٹنگ میں اس سلسلے میں کوئی فیصلہ کرے گا۔ فاروقی نے بتایا کہ اجلاس میں آئندہ اتوار کو ندوہ میں ہونے والی مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ میں زمین لینے یا نہ لینے کے سلسلے میں لئے گئے فیصلے پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔


بابری مسجد معاملہ میں عالمی عدالت جانے کے فیصلہ پر جمعیة علماءہند کا بہت بڑا بیان


بابری مسجد : ایک غلط فیصلہ...تحریر:ڈاکٹرظفرالاسلام خاں


بابری مسجد تنازعہ: اوروں کاہے پیام اورمیراپیام اورہے.....تحریر:اسعد اعظمی



دریں اثنا، بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر سینئر وکیل ظفریاب جیلانی نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ نے اجودھیا معاملے میں مسلم فریق کی رہنمائی کی تھی، لہٰذا مسجد تعمیر کے لیے زمین لے یا نہیں لینے کے بارے میں اس کے فیصلے کو سب سے زیادہ ترجیح دی جانی چاہئے۔ اس سوال پر کہ اگر زمین لینے کے معاملے پر سنی وقف بورڈ اور مسلم پرسنل لاءبورڈ کی رائے الگ ہوئی، تو اس صورت میں کیا ہو گا، جیلانی نے کہا کہ سنی وقف بورڈ اجودھیا معاملے میں تنہا فریق نہیں تھا، بلکہ اسے مسلم فریق کا نمائندہ مان لیا گیا تھا، لہٰذا اس سلسلہ میں سنی بورڈ اکیلے کوئی فیصلہ نہیں لے سکتا۔
معلوم ہو کہ سپریم کورٹ نے 9 نومبر کو اجودھیا معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے متنازعہ مقام پر رام مندر کی تعمیر اور مسلم فریق کو مسجد بنانے کے لئے اجودھیا میں پانچ ایکڑ زمین سنی وقف بورڈ کو فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔ سنی وقف بورڈ اس معاملے میں مسلمانوں کی طرف سے اہم فریق تھا۔ سنی وقف بورڈ کے چیئرمین فاروقی کا مسجد تعمیر کے لیے زمین لینے کے معاملے پر کہنا تھا کہ مثبت کے ذریعہ ہی منفی کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ مسلمانوں کی سب سے بڑے سماجی تنظیم جمعیة علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو بابری مسجد کے بدلے دی جانے والی زمین نہیں لینی چاہئے۔
ہندوستھان سماچارمحمدخان


Popular posts
उन्होंने साथ ही देशवासियों से निवेदन करते हुए कहा कि मेरी एक और प्रार्थना है कि इस आयोजन के समय किसी को भी, कहीं पर भी इकट्ठा नहीं होना है। रास्तों में, गलियों या मोहल्लों में नहीं जाना है, अपने घर के दरवाजे, बालकनी से ही इसे करना है।
 جشن تکمیل حفظ قرآن:یہ بچے بنے حافظ قرآن، جان کر آپ کو بھی ہوگا فخر،والدین کو لوگ پیش کررہے مبارکباد
Image
دہشت گردوں کوفنڈنگ کرنے والی کمپنی سے بی جے پی نے لیا 10 کروڑ کا چندہ
Image
अमेरिकी दूतावास के प्रवक्ता ने इंडिया टुडे को बताया कि वो भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के संपर्क में हैं. नई दिल्ली दूतावास के एक कर्मचारी के कोरोना वायरस की चपेट में आने की जानकारी है. हम भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के साथ मिलकर इस कर्मचारी को उचित उपचार उपलब्ध कराने की कोशिश कर रहे हैं.
Image
आदेश में इस कार्रवाई का कारण नहीं बताया गया है लेकिन माना जा रहा है कि कोरोना वायरस के संक्रमण की आशंकाओं को खत्म करने के लिए यह कदम उठाया गया है। ऐसा ही आदेश गाजियाबाद और गौतमबुद्ध नगर के डीएम ने भी जारी किए हैं। राज्य सरकार ने सभी स्कूल और कॉलेज को बंद करने का निर्देश जारी किया गया था। उत्तर प्रदेश में इस वायरस से कुल 12 लोग संक्रमित पाए गए हैं। इसमें 11 भारतीय नागरिक हैं जबकि एक विदेशी शामिल व्यक्ति शामिल है। इनमें से ज्यादातर लोगों का इलाज दिल्ली के सफदरजंग अस्पताल में चल रहा है।