ہماری دنیا بیورو
لکھنو، 17 نومبر:اجودھیا معاملے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آئے ابھی ایک ہفتہ ہی گزرا ہے۔ یہ معاملہ اب ایک بار پھر سپریم کورٹ کی دہلیز پر جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم فریق اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ نے فیصلے کے خلاف نظر ثانی عرضی دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لکھنو ¿ میں اس سلسلے میںآج ایک میٹنگ بلائی گئی ہے، اگرچہ میٹنگ شروع ہونے سے پہلے ہی تنازعہ پیداہو گیا ہے، جس کی وجہ سے میٹنگ کی جگہ بدل دی گئی ہے۔یہ میٹنگ لکھنو ¿ کے ندوہ کالج میں رکھی گئی تھی۔اے آئی ایم آئی ایم رہنما اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے رکن اسد الدین اویسی سمیت باقی رکن میٹنگ کے لئے یہاں پہنچ گئے تھے، لیکن اچانک میٹنگ کی جگہ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اب یہ میٹنگ ندوہ کالج کی جگہ ممتازپی جی کالج میں رکھی گئی ہے۔
بتا دیں کہ لکھنو ¿ اور خاص طور پر یہاں ندوہ کالج میں میٹنگ کو لے کر سوال اٹھ رہے تھے کہ آخر ندوہ میں اتنا بڑا سیاسی فیصلہ لینے کے لئے کیوں یہ میٹنگہو رہی ہے، کئی رکن اس بات پر بھی اعتراض کررہے تھے کہ جب ایک بار سپریم کورٹ نے فیصلہ لے لیا ہے تو پھر اس میٹنگ کا جواز کیا ہے۔
مسجد کے لئے 5 ایکڑ پر ہوگی بحث
اجودھیا مسئلہ پر آئے عدالت کے فیصلے کو لے کر آج یعنی اتوار کو لکھنو ¿ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کی میٹنگ ہے جس میں مسجد کے لئے 5 ایکڑ لینی ہے یا نہیں اس پر بحث بھی ہوگی، ساتھ ہی اس معاملے پر نظر ثانی پٹیشن دائر کرنے کا باقاعدہ اعلان ہو سکتا ہے۔
نظر ثانی پٹیشن دائر کرنے پر تذبذب
ریویو پٹیشن کے مسئلہ پر مسلم پرسنل لاءبورڈ کے تمام اراکین متفق نہیں ہیں۔ مولانا کلب جواد نے کہا ہے کہ ایک بار پھر ہندوستان کو اس امتحان میں ڈالنا صحیح نہیں ہے،وہیں ہفتہ کے اجلاس میں مسلم فریق اقبال انصاری اور سنی وقف بورڈ نے حصہ نہیں لیا۔ دونوں نے یہ بھی صاف کر دیا کہ وہ اب اس مسئلے پر کوئی ریویو پٹیشن داخل نہیں کریں گے، اگرچہ اس معاملے میں ایم آئی صدیقی سمیت باقی تین فریقین نے اپیل دائر کرنے کو لے کر منظوری دے دی ہے۔
نظر ثانی کی عرضی کے ساتھ اتوار کی میٹنگ میں اس بات کا بھی فیصلہ ہوگا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے مسجد کے لئے دی گئی 5 ایکڑ کی متبادل زمین کو لیا جائے یا نہیں،اگرچہ آل انڈیا مجلس اتحاد مسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے زمین لینے سے پہلے ہی انکار کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ مسجد کے لئے 5 ایکڑ کی بیل آو ¿ٹ نہیں چاہئے،ہمیں اس پانچ ایکڑ زمین کی تجویز کو مسترد کر دینا چاہئے۔