بابری مسجد -رام جنم بھومی تنازعہ:دارالعلوم دیوبند میں پولس انتظامیہ کی مدارس کے ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ،طلباءسے کی یہ اپیل


رضوان سلمانی / ہماری دنیا بیورو
دیوبند:ملک کے انتہائی حساس بابری مسجد ورام جنم بھومی تنازعہ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر پولیس انتظامیہ پوری طورپر مستعد ہوگئی ہے، آج ایس ایس پی سہارنپور نے عالمی شہرت یافتہ اسلامی و دینی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم وقف دیوبند سمیت دیوبند کے دیگر ممتاز مدارس کے ذمہ داران سے ملاقات کرتے ہوئے امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔ملک کے انتہائی حساس و اہم اور قدیم مسئلہ بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ پر طویل عدالتی کارروائی کے بعد اب نومبر کے وسط تک سپریم کورٹ سے فیصلہ آنے کی امید ظاہر کی جارہی ہے۔ دونوں فریق کی 'عقیدت' سے جڑے اس انتہائی حساس تنازعہ کے فیصلہ کے دوران علاقہ میںامن وامان اور باہمی ہم آہنگی برقرار رکھنا بہت ضروری ہے، جس میں پولیس انتظامیہ اپنی طرف سے کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتی ہے۔ اس کی وجہ سے ضلع پولیس کپتان دنیش کمار پی ہفتہ کے روز دوپہر بارہ بجے کے قریب دارالعلوم دیوبند کے مہمان خانہ پہنچے اور دارالعلوم دیوبند کے علاوہ دارالعلوم وقف دیوبند، دارالعلوم زکریا دیوبند،جامعة الشیح حسین احمد مدنی اور مدرسہ اصغرسمیت شہر و علاقہ کے درجنوںمدارس کے ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ کی ، تقریباً دو گھنٹے تک جاری اس میٹنگ کو انتہائی خفیہ رکھا گیا اور میڈیا سے منسلک افراد کو میٹنگ کی کوریج کی اجازت نہیں دی گئی۔


دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کے سہ روزہ ہنگامہ خیز بجٹ اجلاس میں لئے گئے کون سے اہم فیصلے،آپ بھی جانئے


تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں اس پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ ایودھیا کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ماحول کو کس طرح پرسکون اور خوشگوار بنائے رکھا جائے، بتایا گیا کہ پولیس کپتان نے مدرسوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایودھیا کیس سے متعلق عدالتی فیصلہ آنے کے دن احتیاط کے طور پر مدارس کے طلبا کو کیمپس سے باہر جانے کی اجازت نہ دیں۔ اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہئے کہ اس دن کوئی مدرسے کا طالبعلم ٹرین اور بس میں سفر نہ کرے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی افواہوں کو نظر انداز کریں۔ انہوںنے کہا کہ تمام مدارس کو بھی اپنی سطح پر امن اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کی اپیل جاری کرنی چاہئے۔ پولیس کپتان دنیش کمار نے اس بات کی وضاحت کی کہ وہ دینی مدارس ہی نہیں بلکہ دیگر مذاہب کی تعلیمی درسگاہوں کے ذمہ داران کو بھی اسی طرح کی ہدایات دیں گے کہ وہ اپنی جانب سے ملک میں امن وامان بنائے رکھنے کی اپیل جاری کریں۔


کون جوڑرہا ہے دارالعلوم دیوبند سے القاعدہ کے دہشت گرد کا نام،دارالعلوم کے مہتمم شد ید ناراض


اس میٹنگ میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی ، نائب مہتمم مولانا عبد الخالق مدراسی ، صدر جمعیة علماءہند قاری سید عثمان منصورپوری ،رکن شوریٰ مولانا انوارالرحمن ، دارالعلوم وقف دیوبند کے نائب مہتمم مولاناشکیب قاسمی، دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی، جامعة الشیخ کے مہتمم مولانا مزمل علی قاسمی، مدرسہ تعلیم القرآن کے مہتمم مولانا سید عقیل حسین،مدرسہ اصغریہ کے مہتمم ڈاکٹر سید جمیل حسین، مولانا تجمل حسین، قاری ایوب وغیرہ موجود رہے۔ وہیں اس سلسلہ میں ایس ایس پی دنیش کمار پی نے کہاکہ آنے والے وقت میں امن وشانتی کو بہتر طورپر قائم رکھنے کے لئے علماءسے ملاقات کی گئی ہے، جس میں سبھی کا بھرپور تعاون مل رہا ہے، حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہ پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ 


Popular posts
उन्होंने साथ ही देशवासियों से निवेदन करते हुए कहा कि मेरी एक और प्रार्थना है कि इस आयोजन के समय किसी को भी, कहीं पर भी इकट्ठा नहीं होना है। रास्तों में, गलियों या मोहल्लों में नहीं जाना है, अपने घर के दरवाजे, बालकनी से ही इसे करना है।
 جشن تکمیل حفظ قرآن:یہ بچے بنے حافظ قرآن، جان کر آپ کو بھی ہوگا فخر،والدین کو لوگ پیش کررہے مبارکباد
Image
دہشت گردوں کوفنڈنگ کرنے والی کمپنی سے بی جے پی نے لیا 10 کروڑ کا چندہ
Image
अमेरिकी दूतावास के प्रवक्ता ने इंडिया टुडे को बताया कि वो भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के संपर्क में हैं. नई दिल्ली दूतावास के एक कर्मचारी के कोरोना वायरस की चपेट में आने की जानकारी है. हम भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के साथ मिलकर इस कर्मचारी को उचित उपचार उपलब्ध कराने की कोशिश कर रहे हैं.
Image
आदेश में इस कार्रवाई का कारण नहीं बताया गया है लेकिन माना जा रहा है कि कोरोना वायरस के संक्रमण की आशंकाओं को खत्म करने के लिए यह कदम उठाया गया है। ऐसा ही आदेश गाजियाबाद और गौतमबुद्ध नगर के डीएम ने भी जारी किए हैं। राज्य सरकार ने सभी स्कूल और कॉलेज को बंद करने का निर्देश जारी किया गया था। उत्तर प्रदेश में इस वायरस से कुल 12 लोग संक्रमित पाए गए हैं। इसमें 11 भारतीय नागरिक हैं जबकि एक विदेशी शामिल व्यक्ति शामिल है। इनमें से ज्यादातर लोगों का इलाज दिल्ली के सफदरजंग अस्पताल में चल रहा है।