ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی:سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں ایک خاتون کے ساتھ نیم برہنہ حالت میں دیکھے جانے کے بعد بی جے پی کی دمن-دیو یونٹ کے صدر گوپال ٹنڈےل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ٹنڈےل نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ وائرل ویڈیو کلپ فرضی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ مقامی بی جے پی لیڈروں نے یہ جاری کیا ہے جو انہیں دوبارہ دمن دیو میں بی جے پی کا صدر نہیں بنتے دیکھنا چاہتے۔ غور طلب ہے کہ گوپال ٹنڈےل دو بار دمن - دیو سے ممبر پارلیمنٹ بھی رہ چکے ہیں۔
بی جے پی ایم ایل نے اگلا زہر،اپنے ہی مسلم اکثریتی اسمبلی حلقہ کو بتایا پاکستان
بتا دیں کہ بی جے پی لیڈر ٹنڈےل کا دمن-دیو پارٹی صدر کے عہدے کی مدت ختم ہونے والی ہے، لیکن اس سے پہلے ان کا ایک ویڈیو کلپ وائرل ہو گیا ہے، جس میں 65 سالہٹنڈےل کی طرح نظر آنے والے ایک شخص کو ایکخاتون کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد پارٹی میں ہنگامہ برپا ہوگیااور جس کے بعد انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ حالانکہ یہ ویڈیو تقریباً دو سال پرانا کا بتایا جا رہا ہے۔سابق لوک سبھا رکن ٹنڈےل نے کہا کہ انہوں نے ان مقامی پارٹی رہنماو ¿ں کے خلاف پولس میں شکایت بھی کر دی ہے جن پر انہیں اس سازش میں شامل ہونے کا شبہ ہے۔ٹنڈےل کا دعویٰ ہے کہ ان کوبدنام کرنے کے لئے یہ جھوٹی سازش رچی گئی ہے۔
کون ہیں گوپال ٹنڈےل
بتایا جا رہا ہے کہ ریاستی بی جے پی صدر گوپالٹنڈےل دمن کے بڑے ہوٹل اور شراب کاروباری کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ ان کے کئی ہوٹل چلتے ہیں، اگرچہ جب سے ان کا سوشل میڈیا پر خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر قابل اعتراض حالت میں ویڈیو وائرل ہوا ہے تب سے پارٹی میں افراتفریپھیلی ہوئی ہے ۔