کانگریس پارٹی کی طرف سے کوئی بڑا لیڈر مولانا آزاد کے مزار پر نہیں پہنچا تو بھڑک اٹھے ان کے پوتے


ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی،11نومبر۔ کانگریس پارٹی اپنے سابق صدر اور ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کو بھولتی جا رہی ہے۔ آج جامع مسجد واقع مولانا کی مزار پر ان کی پیدائش کے دن کے موقع پر منعقد خراج عقیدت تقریب میں کوئی بھی کانگریسی لیڈر نظر نہیں آیا ہے، جبکہ اس موقع پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور ترجمان سیدشاہنواز حسین موجود تھے ۔اس کے ساتھ ساتھ ہی نائب صدر وینکیا نائیڈو، اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی اور انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر رمیش پوکھریال کی جانب سے خراج تحسین پیش کیا گیا اور وہاں موجود لوگوں کو ان کے پیغام بھی پڑھ کر سنائے گئے۔
قابل ذکر ہے کہ ہر سال مولانا کے یوم پیدائش اور برسی کے موقع پر کی ان کی مزار پر خراج عقیدت تقریب منعقد کی جاتی رہی ہے، جس میں بڑی تعداد میں ان کے چاہنے والے جمع ہوتے ہیں۔ یہ پروگرام مولانا کے ذریعہ قومی ثقافت تعلقات کونسل (آئی سی سی آر) کی جانب سے منعقد کی جاتی ہے۔ اس سال بھی یوم پیدائش کے موقع پر ان کی مزار پر پروگرام کا انعقاد کیا گیا اس میں نائب صدر وینکیا نائیڈو، مرکزی اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی، مرکزی انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر رمیش پوکھریال کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس موقع پر مولانا کے پر پوتے اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے چانسلر فیروز بخت احمد، بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ترجمان شاہنواز حسین کے ساتھ ساتھ مولانا عطاءالرحمن قاسمی، علیم الدین اسدی، آئی سی سی آر کے ڈائریکٹر اکھلیش کمار، بہار برقی، قاری ساجد اور سلمان خان وغیرہ موجود تھے۔


مولانا آزاد کی ملک و قوم کے لئے خِدمات


دہلی حکومت کی یہ عوامی مہم شاندار کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر، وزیراعلیٰ نے پھر دہلی والوں کا شکریہ ادا کیا


یوپی کے اس بڑے افسر نے کیا دارالعلوم دیوبند کا دورہ، کی زبردست تعریف



اس موقع پر فیروز بخت احمد نے بتایا کہ وہ گزشتہ 31 سالوں سے مسلسل مولانا کے مزار پر منعقد ہونے والے دونوں پروگراموں میں حصہ لیتے آ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ کئی سالوں سے دیکھا جا رہا ہے کہ کانگریس پارٹی کے لوگ مولانا کو نظر انداز کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مولانا کے مزار پر کانگریس کے سینئر لیڈر اور علاقے سے ممبر پارلیمنٹ رہے کپل سبل کبھی بھی تشریف نہیں لائے، جبکہ حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ رہے بی جے پی کے لیڈر وجے گوئل، ڈاکٹر ہرش وردھن وغیرہ آتے رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب مرکز میں کانگریس پارٹی کی حکومت تھی اس وقت بھی ان دونوں مواقع پرکانگرےس کا کوئی بھی بڑا لیڈر مولانا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے نہیں آتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مولانا مہاتما گاندھی کے وقت کی کانگریس کے لیڈر تھے موجودہ کانگریس کے لیڈر نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جبکہ مولانا نے اپنے خون پسینے سے کانگریس پارٹی کو سینچا تھا۔ یہاں تک کہ جنگ آزادی کی تحریک میں بھی پارٹی کو مضبوطی فراہم کرتے ہوئے ملک کو آزادی دلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔


Popular posts
بابری مسجد ملکیت معاملہ:جانئے مسلم فریق نے’ مولڈنگ آف ریلیف ‘پرسپریم کورٹ سے کیا مطالبہ کیا
Image
سپریم کورٹ کے فیصلے کا کچھ حصہ ہمارے حق میں ہے، مسلمان بورڈ کی ہدایات کا انتظارکریں:مولانا ولی رحمانی
Image
पीएम मोदी ने कहा कि ये लॉकडाउन का समय जरूर है, हम अपने अपने घरों में जरूर हैं, लेकिन हम में से कोई अकेला नहीं है। 130 करोड़ देशवासियों की सामूहिक शक्ति हर व्यक्ति के साथ है। उन्होंने कहा कि हमारे यहां माना जाता है कि जनता जनार्दन, ईश्वर का ही रूप होती है। इसलिए जब देश इतनी बड़ी लड़ाई लड़ रहा हो, तो ऐसी लड़ाई में बार-बार जनता रूपी महाशक्ति का साक्षात्कार करते रहना चाहिए।
جامعہ سلفیہ بنارس میں بین الاقوامی سمینار،سعودی جامعات کے مہمانوں کواستقبالیہ
Image
مودی کے چہیتے افسر نے لی تھی رشوت ،پالیگراف ٹیسٹ میں تصدیق
Image