ہماری دنیا بیورو
ممبئی، 12 نومبر:مہاراشٹر میں اقتدار کی جنگ اب صدر راج کی طرف پہنچتا دکھائی دے رہا ہے۔کسی بھی پارٹی کو اکثریت نہ ملنے کی وجہ سے24اکتوبر کے بعد سے اب تک ریاست میں حکومت تشکیل نہیں ہوئی پائی ہے۔ بی جے پی اور شیوسینا دونوں کو گورنر حکومت بنانے کیلئے بلاچکے ہیں اور ان کی امیدیں ختم ہوچکی ہیں۔اس کے بعد این سی پی کی باری ہے۔ اس سے پہلے ہی مودی کابینہ نے صدرراج پر فیصلہ لے لیا ہے اور صدر جمہوریہ ہند کو سفارش بھیج دی ہے۔ اس درمیان شیوسینا نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق مودی کابینہ نے صدرجمہوریہ ہند کو مہاراشٹر میں صدرراج نافذ لگانے کی سفارش کردی ہے۔ اسی درمیان شیوسینا بھی سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ شیوسینا سربراہ ادھوٹھاکرے نے ملک کے سینئر وکیل اور کانگریس لیڈر کپل سبل سے فون پر بات کی ہے۔ شیوسینا تین دن کا وقت مانگ رہی ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو شیوسینا عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا سکتی ہے۔ اسی مسئلہ پر ٹھاکرے نے سبل سے بات کی ہے۔
دوسری جانب این سی پی کور کمیٹی کے اجلاس میں کانگریس شیوسینا کے ساتھ حکومت بنانے پر فیصلہ کیا جائے گا۔ این سی پی کی رہنماو ¿ں کی دو اہم ملاقاتیں ہونے والی ہیں۔ ادھر کانگریس کے سینئر لیڈر ملک ارجن کھڑگے اور احمد پٹیل این سی پی رہنماو ¿ں کے ساتھ ملاقات کریں گے۔نئی دہلی میں کانگریس کی کور کمیٹی کی میٹنگ چل رہی ہے۔ ممبئی میں این سی پی سربراہ شرد پوار اور ایم پی سپریا سولے نے لیلاوتی ہسپتال جاکر شیوسینا ترجمان سنجے راوت سے ملاقات کی۔ اس کے بعد دونوں پارٹی ممبران اسمبلی کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں شامل ہونے کے لئے نکلے۔ راوت نے ٹویٹ کیا کہ ہم ہوں گے کامیاب۔ وزیراعلی کی رہائش گاہ ورشا میں شام چار بجے بی جے پی کور کمیٹی کی میٹنگ پر بھی لوگوں کی نگاہ لگی ہوئی ہے۔
مہاراشٹر میں سیاسی ڈرامہ جاری، پل پل بدلتے حالات
بڑی خبر: مہاراشٹرمیں شیوسینا کو باہر سے دے گی حمایت کانگریس
مہاراشٹر میں بی جے پی نے کیا سرینڈر،کیا شیوسینا بنائے گی حکومت، این سی پی نے رکھ دی بڑی شرط
پیر کو شیوسینا نے حکومت بنانے کے لئے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی تھی، لیکن کانگریس این سی پی کی حمایت کا خط نہیں ملنے سے شیوسینا کو مزید وقت دینے سے گورنر نے انکار کر دیا تھا۔ گورنر نے تیسرے نمبر کی پارٹی این سی پی کو حکومت بنانے کی دعوت دی ہے۔ این سی پی کو رات ساڑھے آٹھ بجے تک ممبران اسمبلی کے نام، دستخط اور ایڈریس کے ساتھ گورنر کو فہرست سونپنی ہے۔
این سی پی قانون ساز پارٹی لیڈر اجیت پوار کے مطابق اتنے کم وقت میں ممبران اسمبلی کو متحرک کرنا ممکن نہیں ہے۔ کانگریس سے بات چیت کرنے کے بعد ہی این سی پی اگلا قدم اٹھائے گی۔ پوار کے بیانات پر غور کریں تو کانگریس اور این سی پی کے درمیان بھی اتفاق نہیں بن پایا ہے۔ کانگریس اور این سی پی کی حمایت کا خط وقت پر نہ ملنے سے شیوسینا کی صفوں میں بھی شش و پنج کی حالت ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر مانک راو ٹھاکرے کے مطابق این سی پی سربراہ شرد پوار کے کہنے پر شیوسینا کو حمایت کا خط دینے پر ایک دن کی تاخیر ہوئی۔ اس کے جواب میں اجیت پوار نے کہا کہ اگر شیوسینا کو این سی پی حمایت خط دے دیتی تب بھی کچھ نہیں ہوتا۔ کانگریس کی بھی حمایت ضروری تھی۔ کانگریس کے رکن اسمبلی جے پور میں ہیں، لہذا بات چیت نہیں ہو سکی ہے۔
پوار نے کہا کہ کانگریس اور این سی پی نے مل کر 15 سال حکومت چلائی ہے، لیکن شیوسینا کے ساتھ ہم نے کبھی حکومت نہیں چلائی ہے۔ مستحکم حکومت بنانی ہے تو تمام پہلوو ¿ں پر غور کر کے تینوں پارٹیوں کو فیصلہ کرنا پڑے گا۔ مشترکہ پروگرام ہو یا ریاست کے کسانوں کا مسئلہ تمام مسائل پر غور کر کے آگے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ کانگریس سے بات چیت کرنے کے بعد ہی این سی پی آگے کا فیصلہ لے گی۔