ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی، 22 نومبر۔ دنیا کی اہم ریٹنگ ایجنسی آئی سی آر اے (اکرا) نے مالی سال 2019-20 کی دوسری سہ ماہی میں بھارت کی ترقی کی شرح کو کم کر کے 4.7 کر دیا ہے۔ اکرا کے مطابق اس کی اہم وجہ صنعتی پیداوار میں کمزوری ہونا ہے۔
ریٹنگ ایجنسی نے ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمومیں آگے اور گراوٹ کی پیشن گوئی کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی آئی سی آر اے نے بھارت کے گراس ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) کو بھی ستمبر سہ ماہی کے لئے 4.5 فیصد کر دیا ہے۔ پہلی سہ ماہی میں بھارت کی جی ڈی پی اور جی وی اے پانچ اور 4.9 فیصد پر تھے ۔ مرکز کی مودی حکومت دوسری سہ ماہی کا جی ڈی پی اس ماہ کے آخر میں جاری کر سکتی ہے۔
پہلی سہ ماہی میں زراعت اورسروس شعبے میں تیزی کی وجہ سے جی ڈی پی اور جی وی اے میں تیزی دیکھی گئی تھی۔ آئی سی آر اے کی سربراہ ماہر اقتصادیات ادیتی نائر نے کہا کہ مالی سال 2020 کی دوسری سہ ماہی میں جی وی اے شرح نمو کم ہوکر 4.5 فیصد پر آ سکتی ہے۔ یہ پہلی سہ ماہی میں 4.9 فیصد پر تھی۔
بھارتی اسٹیٹ بینک، نومیورا ہولڈنگز انک اور کیپٹل اکونامکس لمیٹڈ کے ماہرین اقتصادیات کے مطابق ستمبر دوسری سہ ماہی میں ملک کی ترقی کی شرح 4.2 فیصد سے 4.7 فیصد رہی، جو سال 2012 کے بعد سے جی ڈی پی کی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے موڈیز نے بھی موجودہ کیلنڈر سال (2019) کے دوران بھارت کی جی ڈی پی گروتھ کا اندازہ 6.8 فیصد سے 6.2 فیصد کر دیا تھا۔
ہندوستھان سماچار