بابری مسجد انہدام :اس وقت کے داخلہ سکریٹری نے بڑا دعویٰ کردیا، کانگریس بیک فٹ پر، سیاسی ہنگامہ کے آثار


ہماری دنیا بیورو


نئی دہلی،04نومبر:بابری مسجد زمین تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے ٹھیک پہلے بیانات کا دور جاری ہے۔ دسمبر 1992 میں بابری مسجد انہدام کے وقت مرکزی حکومت میں داخلہ سکریٹری رہے مادھو گوڈبولے نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی اور نرسمہا راو کو نشانے پر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آرٹیکل -355 کے ذریعے مسجد کو قبضے میں لینے کی تجویز تیار کی تھی، جس کے ذریعے مرکزی سیکورٹی فورسز کو اتر پردیش بھیج کر مسجد کو بچایا جا سکتا تھا اور پھر صدر راج نافذکیا جا سکتا تھا۔ بتا دیں کہ بابری مسجد زمین تنازعہ پر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ اسی مہینے اس پر فیصلہ سنایا کیا جا سکتا ہے۔ اس کے پیش نظر اجودھیا سمیت تمام حساس علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔


بڑی خبریں


پرالی جلانے پر سپریم کورٹ سخت رخ اختیار کرلیا، ہم لوگوں کو مرتا ہوا نہیں چھوڑسکتے


سی آرپی ایف کیمپ پر حملے کے کیس میں بری ہونے والے محمد کوثر اور گلاب خان کی درد بھری داستان


پہلےٹی-20 میچ میں بنگلہ دیش نے بھارت کو دی شکست


موہن بھاگوت سے ملاقات پر پہلی مرتبہ کھل کر بولے مولانا سید ارشد مدنی
میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنی کتاب،'دی بابری مسجد- رام مندر ڈلےما: این ایسڈ ٹسٹ فار انڈین کانسٹی ٹیوشن میں گوڈبولے نے کہاکہ ریاستی حکومت کا تعاون نہیں ملنے کی وجہ سے ہم نے فوری طور پر وسیع منصوبہ تیار کیا تھا، لیکن وقت کے وزیر اعظم نرسمہا راو ¿ اس بات کو لے کشمکش میں تھے کہ ایسی صورت میں ان کے پاس صدر راج نافذ کرنے کا آئینی حق ہے یا نہیں؟ انہوں نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔
 گوڈبولے نے یہ بھی کہا کہ اگر راجیو گاندھی نے ایکشن لیا ہوتا تو اس مسئلے کا حل نکل جاتا کیونکہ دونوں اطراف میں سیاسی صورتحال اتنی مضبوط نہیں تھی، اس وقت فیصلہ سب کو منظور ہو سکتا تھا۔ راجیو گاندھی بابری مسجد کا تالا کھولنے گئے تھے، ان کے وزیر اعظم رہتے ہوئے ہی مندر کا سنگ بنیاد تقریب منعقد کیا گیا تھا۔ میں نے انہیں تحریک کا دوسرا کارسیوک بتایا تھا، پہلے کارسیوک وہ ڈی ایم تھا جنہوں نے یہ سب شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔


Popular posts
بابری مسجد ملکیت معاملہ:جانئے مسلم فریق نے’ مولڈنگ آف ریلیف ‘پرسپریم کورٹ سے کیا مطالبہ کیا
Image
سپریم کورٹ کے فیصلے کا کچھ حصہ ہمارے حق میں ہے، مسلمان بورڈ کی ہدایات کا انتظارکریں:مولانا ولی رحمانی
Image
पीएम मोदी ने कहा कि ये लॉकडाउन का समय जरूर है, हम अपने अपने घरों में जरूर हैं, लेकिन हम में से कोई अकेला नहीं है। 130 करोड़ देशवासियों की सामूहिक शक्ति हर व्यक्ति के साथ है। उन्होंने कहा कि हमारे यहां माना जाता है कि जनता जनार्दन, ईश्वर का ही रूप होती है। इसलिए जब देश इतनी बड़ी लड़ाई लड़ रहा हो, तो ऐसी लड़ाई में बार-बार जनता रूपी महाशक्ति का साक्षात्कार करते रहना चाहिए।
جامعہ سلفیہ بنارس میں بین الاقوامی سمینار،سعودی جامعات کے مہمانوں کواستقبالیہ
Image
مودی کے چہیتے افسر نے لی تھی رشوت ،پالیگراف ٹیسٹ میں تصدیق
Image