مہاراشٹر میں بی جے پی نے کیا سرینڈر،کیا شیوسینا بنائے گی حکومت، این سی پی نے رکھ دی بڑی شرط


ہماری دنیا بیورو


ممبئی، 10 نومبر۔مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ بی جے پی نے گورنر سے مل کر صاف کردیا کہ وہ ریاست میںوہ اکیلے حکومت نہیں بناسکتی، کیونکہ اس کے پاس مطلوبہ تعداد نہیں ہے۔اب گیند دوسری سب سے بڑی پارٹی شیوسینا کے پاس چلی گئی ہے کیونکہ حکومت نے اب شیوسینا سے بھی حکومت بنانے کیلئے پوچھا ہے۔ وہیں کانگریس جے پور میں ممبران اسمبلی کے ساتھ حکومت بنانے اور آگے کی پالیسی پرمیٹنگ کررہی ہے۔دوسری جانب این سی پی نے شیوسینا کی حمایت کیلئے کچھ شرطیں رکھی ہے۔ شیوسینا کی حمایت کے بارے میں جب این سی پی لیڈر نواب ملک سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ12نومبر کو پارٹی نے ممبران اسمبلی کی میٹنگ بلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شیوسینا ہماری حمایت چاہتی ہے تو اسے این ڈی اے کے رشتہ توڑنا پڑے گاا ور بی جے پی سے اپنے سبھی رشتے ختم کرنے ہوں گے۔ ملک نے کہا کہ مرکزی کابینہ سے بھی شیوسینا کو اپنے سبھی وزراءسے استعفیٰ دلوانے ہوں گے۔
اس سے قبل شیوسینا کے ترجمان سنجے راوت نے کہا کہ ریاست میں شیوسینا کسی بھی قیمت پر حکومت کی تشکیل کرے گی۔سنجے راوت نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ اب تک بھارتیہ جنتا پارٹی ریاست میں حکومت تشکیل کا دعوی کر رہی تھی۔ وہ چاہتے تھے کہ بی جے پی پہلے سے طے فارمولے پر ڈھائی ڈھائی سال تک کا وزیر اعلی بنائے لیکن اب بی جے پی نے اس فارمولے پر عمل نہیں کیا ہے اور حکومت بنانے سے انکار کر دیا ہے۔ سنجے راوت نے کہا کہ شیوسینا صدر ادھو ٹھاکرے نے اتوار کو ہی کہا تھا کہ ریاست میں شیوسینا کا ہی وزیر اعلی ہوگا۔ لہذا شیوسینا کسی بھی قیمت پر حکومت تشکیل کرنے والی ہے۔ حکومت بنانے کے لئے کس پارٹی کی حمایت لینے کے بارے میں سنجے راوت نے جواب نہیں دیا۔
ادھر این سی پی صدر شرد پوار کے گھر میں سینئر این سی پی لیڈر پرفل پٹیل کی بھی ڈیڑھ گھنٹے تک میٹنگ ہوئی۔این سی پی ریاستی ترجمان نواب ملک نے کہا کہ یہ اجلاس حکومت بنانے کو لے کر نہیں تھی لیکن بی جے پی نے آج حکومت بنانے سے منع کر دیا ہے، اس لیے ریاست کو صدر راج سے بچانے اور متبادل بندوبست کرنے کے لئے این سی پی اور کانگریس اہم کردار نبھانے والی ہیں۔
 بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر چند کانت پاٹل نے کہا کہ ریاست میں حکومت بنانے کے لئے اکثریت بی جے پی اتحاد کوملی ہے لیکن شیوسینا ساتھ مل کر حکومت بنانے کے لئے راضی نہیں ہے۔ شیوسینا اکثریت کی توہین کر رہی ہے، لہٰذا بی جے پی ریاست میں حکومت نہیں بنائے گی۔ چندر کانت پاٹل اتوار کو گورنر ہاو ¿س میں گورنر سے ملنے کے بعد صحافیوں سے خطاب کر رہے تھے۔چند کانت پاٹل نے کہا کہ ریاست کے عوام نے بی جے پی، شیو سینا، آر پی آئی ، قومی سماج پارٹی، شوسگرامپکش اور ریت تنظیم کو حکومت بنانے کے لئے اکثریت دی ہے۔ شیوسینا اس اکثریت کی توہین کر کے کانگریس اور این سی پی کے ساتھ مل کر حکومت تشکیل کی کوشش کر رہی ہے، تو بی جے پی ریاست میں حکومت کا قیام نہیں کرے گی۔ چندر کانت پاٹل نے شیوسینا کو حکومت بنانے کے لئے مبارکباد بھی دی ہے۔
دراصل، پتہ چلا ہے کہ ہفتہ کو گورنر کی جانب سے حکومت بنانے کی دعوت ملنے کے بعد اتوار کو وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر بی جے پی کور کمیٹی کی میٹنگ کی گئی تھی۔اس میٹنگ میں بی جے پی کے مہاراشٹر انچارج بھوپندر یادو بی جے پی کا پیغام لے کر آئے۔ اس کے بعد کور کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ لینے کے بعد بی جے پی ریاستی صدر چندر کانت پاٹل، نگراں وزیر اعلیٰ دیویندر پھڈنویس سمیت دیگر بی جے پی لیڈر گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملے اور حکومت نہ بنانے کا سبب بتایا۔ اس کے بعد ریاست میں گورنر دوسری بڑی پارٹی شیوسینا کو حکومت بنانے کے لئے مدعو کر سکتے ہیں۔