آج لوگ وزیراعظم کوکیوں کہہ رہے ہیں”آومودی چوراہے پر“،وجہ جان کر آپ بھی...۔


ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی،08نومبر۔آج نوٹ بندی کی فیصلے کو تین سال مکمل ہو گئے ہیں۔اس موقع پر لوگ نوٹ بندی کے دنوںکی پریشانیوں اور مصیبتوں کو یاد کر کے نریندر مودی سرکار پر طنز کس رہے ہیں۔بھلا اس موقع سی سوشل میڈیا کیوں خاموش رہتا۔ چنانچہ نوٹ بندی کی تیسری برسی پرلوگ نریندر مودی کو خوب یاد کر رہے ہیں اور'آو ¿ مودی چوراہے پر “ ٹوئٹر پر زبر دست ٹرینڈ کر رہا ہے کچھ لوگ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کئے گئے فیصلے کو آج بہت بڑی غلطی قرار دے رہے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ مودی کے ایک فیصلے نے ملک کو بیس سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔وہیں متعدد افراد نوٹ بندی کے دوران وائرل ہوئی پریشان لوگوں کی تصاویر شیئر کر کے مرکزی حکومت اور نریندر مودی پر طنز کس رہے ہیں۔


رامپوردہشت گردانہ حملہ:بے قصور فہیم انصاری نے ظاہرکی کبھی نہ پوری ہونے والی خواہش


سی بی آئی میں نمبردوکے افسررہے استھانہ نے لی تھی رشوت ،پالیگراف ٹیسٹ میں تصدیق!


وکلاءاور پولیس میں تصادم: ان افسران پرگرا گاج،پھر بھی عدالت میں کام کاج ہے ٹھپ



بتا دیں کہ تین سال قبل آج ہی کے دن 8نومبر 2016کو وزیر اعظم نریندر مودی نے شام کو اچانک قوم کو خطاب کرتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ آ سے 500اور 100کے پرانے نوٹ بند ہو جائیں گے۔چنانچہ نوٹ بندی کے تین سال مکمل ہونے پر آج سوشل میڈیا پر ”آو مودی چوراہے پر“ زبر دست ٹرینڈ کر رہا ہے ۔ لوگ اس ہیش ٹیگ کے ساتھ نوٹ بندی سے ہوئی پریشانیوں کا ذکر کر کے وزیر اعظم نریندر مودی کو ٹرول کر ہرے ہیں۔



در اصل وزیر اعظم نے نوٹ بندی کااعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے لوگوں کو تھوڑی دقت ہوگی لیکن اس فیصلے سے کالے دھن کا خاتم ہو جائے گا۔ نقلی نوٹوں پر لگام اور دہشت گردی پر لگام لگے گی۔ وزیر اعظم نے اپے خطاب میں ملک سے کہا تھا کہ آپ لوگ مجھے صرف 50دن کا وقت دیجئے ، پھر ار میری بات درست نہیں ہوئی تو مجھے جس چوراہے پر آپ لوگ بلائیں گے میں حاضر ہو جاو ¿ں گا۔وزیر اعظم مودی کے چوراہے والے بیان کو لے کر ہی آج سوشل میڈیا یوزرس ”آو ¿ مودی چوراہے پر کو ٹرینڈ کرا رے ہیں ۔ لوگ اس ہیش ٹیگ کے ساتھ پی ایم کو ٹرول کرتے ہوئے لکھ رہے ہیں کہ 3سال مکمل ہو گئے لیکن نہ تو کالا دھن ختم ہوا نہ نقلی نوٹوں کی اسمگلنگ رکی اور نہ ہی دہشت گردی پر لگام لگائی جا سکی ۔اس ہیش ٹیگ کے ساتھ متعدد صارفین اس وقت دیئے گئے مودی کے بیان کی اخباری کٹنگ بھی لگا رہے ہیں جس میں انہوں نے پچاس دن کی مہلت مانگی ہے ورنہ زندہ جلادینے کی بات کہہ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ تین سال قبل جب نوٹ بندی کا اعلان کیا گیا تھا اس وقت پورے ملک میں افرا تفری کا ماحول تھا۔لوگ اپنے پیسوں کے لئے اے ٹی ایم اور بینکوں کے بار کئی کئی دنوں تک لائنوں میں لگے رہے۔اپنی روز مرہ کی ضرورت کی تکمیل کے لئے انہیں متعدد پریشانوں اور دقتوں کا سامنا کرنا پڑا تھا ،متعدد افراد نے علاج نہ کرا پانے کی وجہ سے اپنے عزیزوں کو کھو دیا تھاجسے یاد کر کے آج بھی وہ غمزدہ ہو جاتے ہیں۔