جے این یو طلبہ سے بات چیت کیلئے مرکزی حکومت نے بنائی تین رکنی کمیٹی


ہماری دنیا بیورو


نئی دہلی، 18 نومبر : مرکزی حکومت نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں ہاسٹل میں طلباءکیلئے بنائے گئے نئے ضابطہ اور فیس میںاضافہ سمیت کئی مطالبات کو لے کر مظاہرہ کر رہے طلباءسے بات چیت کے لئے ایک تین رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی ہے۔
حکومت نے پیر کو ایک حکم جاری کر کے کہا کہ مرکزی انسانی وسائل و ترقی کی وزارت (ایچ آر ڈی) نے جے این یو میں حالات معمول پرلانے کے لئے تمام مسائل کے پرامن حل کے لئے طلباءاور انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے لئے ایک اعلی سطحی کمیٹی بنائی ہے۔ اس میں یونیورسٹی گرانٹ کمیشن (یو جی سی) کے سابق صدر پروفیسر وی چوہان، آل انڈیا تکنیکی تعلیمی کونسل (اے آئی سی ٹی آئی) کے صدر پروفیسر انل سہسربودے اور یو جی سی کے سیکریٹری پروفیسر رجنیش جین شامل ہیں۔ یہ کمیٹی طلباء اور یونیورسٹی انتظامیہ سے بات چیت کرکے اپنی سفارشات حکومت کو سونپے گی۔ یو جی سی کمیٹی کے کام کاج میں ضروری مدد کرے گی۔


فیس میں اضافہ کے خلاف جے این یو طلباء کا پارلیمنٹ مارچ شروع، توڑدی پولس بیریکیٹنگ


تازہ ترین: جے این یو طلبائ کے احتجاج کے سامنے جھک گئی حکومت، فرمان واپس


واضح رہے کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں فیس میں اضافہ اور ہاسٹل  کے نئے ضابطے  نافذ کرنے کی وجہ سے طلبائ احتجاج کررہے ہیں۔۔ آج جے این یو کے طلباء نے پارلیمنٹ مارچ کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے حکومت نے کیمپس اور آس پاس کے علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کردی تھی اس کے باوجود طلباء نے پارلیمنٹ مارچ شروع کردیا ہے۔ وہیں دہلی پولس کے افسروں کا کہنا ہے کہ طلباء کو پارلیمنٹ تک نہیں جانے دیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کے آس پاس بھی دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے۔ طلباء نے پولس بیریکیٹنگ کو توڑ دیا ہے۔ قریب 2سے تین ہزار طالب علم یہ مارچ نکال رہے ہیں۔ پولس کا کہنا ہے کہ اس مارچ کو منڈی ہاؤس سے آگے نہیں بڑھنے دیں گے۔