دیوبند کے امن میں زہر گھولنے کی سازش، مسلم شخص سے زبردستی ’جے شری رام‘ کے نعرے لگوانے کی کوشش


ہماری دنیا بیورو


دیوبند، 21 نومبر۔شرپسند عناصر کے ذریعہ مذہبی شہر دیوبند کا امن وامان خراب کرنے کی کوشش میں لگے ہیں، شہر کے مصروف ترین ریلوے روڈ پر موٹر سائیکل سوار تین نوجوانوں نے دوسرے فرقے کے شخص کو روک کر زبردستی جے شری رام کا نعرہ لگوانے کی کوشش کی، مخالفت کرنے پر نوجوان گالی گلوچ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔ واقعہ کے سلسلہ میں پولیس کو تحریر دیدی گئی ہے، حالانکہ پولیس اس واقعہ کو لے کر سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے ۔ موصولہ اطلاع کے مطابق شہر کے مجنوں والا روڈ کے رہنے والے محمد ارتضیٰ ولد انور گزشتہ رات تقریباً 9بجے کھانا کھانے کے بعد ٹہلنے کے لئے ریلوے اسٹیشن کی جانب گئے تھے ، ارتضیٰ کے مطابق واپس لوٹتے وقت جب وہ سرکاری اسپتال سے کچھ آگے پہنچے تو وہاں پر پہلے سے ہی موجود تین نوجوانوں نے انہیں روک لیا اور جے شری رام کا نعرہ لگانے کے لئے مجبور کرنے لگے لیکن وہ کوئی مخالفت کئے بغیر آگے نکل گئے، الزام ہے کہ جیسے ہی وہ کچھ دوری پر ڈاکٹر ڈی کے جین اسپتال کے نزدیک پہنچے تو موٹر سائیکل پر سوار ہوکر آئے مذکورہ تینوں نوجوانوں نے ایک مرتبہ پھر ان کا راستہ روک لیا اور کہنے لگے اگر تو جے شری رام کا نعرہ نہیں لگائے گا تو آگے نہیں جاسکے گا۔


ارتضیٰ کی جانب سے مخالفت کرنے پر نوجوان گالی گلوچ کرتے ہوئے سبھاش چوک کی جانب فرار ہوگئے ، بعد میں ارتضیٰ نے بذریعہ فون اس واقعہ کی اطلاع اپنے لڑکے کو دی۔ آناً فاناً میں موقع پر اہل خانہ کے کئی افراد موقع پر پہنچ گئے لیکن تب تک وہ نوجوان موقع سے فرار ہوچکے تھے۔ اس واقعہ کی اطلاع دیر رات ہی متعلقہ پولیس چوکی پر دیدی گئی لیکن موقع پر کسی پولیس اہلکار نے آنا تک گوارا نہیں کیا وہیں شہر کے مصروف ترین ریلوے روڈ پر ہوئے اس واقعہ کی خبر شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس سے خاص فرقے کے لوگوں میں زبردست ناراضگی پائی جاتی ہے ، حےرت کی بات یہ ہے کہ جس مقام پر اس واقعہ کو انجام دیا گیا وہ نگر کا دل کہلاتا ہے ۔


ریلوے روڈ ہونے کے سبب دیر رات تک مذکورہ روڈ پر لوگوں کی آمد ورفت رہتی ہے ۔ اتنا ہی نہیں جائے وقوع سے لے کر سبھاش چوک تک مختلف مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب ہیں ۔ اگر پولیس اس واقعہ کو سنجیدگی سے لے اور جائے وقوع سے لے کر سبھاش چوک تک نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو دیکھا جائے تو ملزمان کی شناخت ہوسکتی ہے۔ شرپسند عناصر کا شکار ہوئے ارتضیٰ نے بتایا کہ دیر رات ہی ان کے ذریعہ متعلقہ پولیس چوکی پر اس واقعہ کی اطلاع دی جاچکی تھی لیکن چوکی پر تعینات سب انسپکٹر نے اپنی طبیعت خراب ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے موقع پر آنے سے منع کردیا تھا ، حالانکہ آج صبح جب یہ معاملہ موضوع بحث بنا تو بعد میں پولیس اور خفیہ محکمہ کے افسران میں افراتفری مچ گئی جس کے بعد افسران نے متا ¿ثر شخص کے پاس پہنچ کر تفصیلی معلومات حاصل کرتے ہوئے اس واقعہ کے سلسلہ میں تحریر لی ۔ اس سلسلہ میں ایس پی دیہات ودیا ساگر مشر کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں ان کے پاس ابھی تک کوئی معلومات نہیں ہے اگر تحریر دی جاتی ہے تو تحقیق کے بعد قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، کسی کو بھی علاقے کے ماحول کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ 


Popular posts
بابری مسجد ملکیت معاملہ:جانئے مسلم فریق نے’ مولڈنگ آف ریلیف ‘پرسپریم کورٹ سے کیا مطالبہ کیا
Image
سپریم کورٹ کے فیصلے کا کچھ حصہ ہمارے حق میں ہے، مسلمان بورڈ کی ہدایات کا انتظارکریں:مولانا ولی رحمانی
Image
पीएम मोदी ने कहा कि ये लॉकडाउन का समय जरूर है, हम अपने अपने घरों में जरूर हैं, लेकिन हम में से कोई अकेला नहीं है। 130 करोड़ देशवासियों की सामूहिक शक्ति हर व्यक्ति के साथ है। उन्होंने कहा कि हमारे यहां माना जाता है कि जनता जनार्दन, ईश्वर का ही रूप होती है। इसलिए जब देश इतनी बड़ी लड़ाई लड़ रहा हो, तो ऐसी लड़ाई में बार-बार जनता रूपी महाशक्ति का साक्षात्कार करते रहना चाहिए।
جامعہ سلفیہ بنارس میں بین الاقوامی سمینار،سعودی جامعات کے مہمانوں کواستقبالیہ
Image
مودی کے چہیتے افسر نے لی تھی رشوت ،پالیگراف ٹیسٹ میں تصدیق
Image