اس مشہور گلوکارہ نے اسلام کی خدمت کیلئے فلم انڈسٹری کو کہا الوداع


نئی دہلی، 06 اکتوبر (ہماری دنیا ڈیسک)۔
مشہور پاکستانی گلوکارہ شاذیہ کشک نے سنگیت کاری کے پروفیشن سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، پاکستان میں بے حد مشہور شاذیہ نے انڈسٹری سے الگ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انہوں نے 'دمادم مست قلندر' اور' دانے پہ دانا' کی طرح کئی مشہور گانوں کو اپنی آواز دی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں اپنی باقی زندگی اسلام کی خدمت میں لگانا چاہتی ہوں۔ شاذیہ نے یہ بھی کہا کہ انہیں بیرون ملک سے گیت گانے کے کئی آفرس ملتے رہے ہیں لیکن انہوں نے ان تمام آفرس کو ٹھکرا دیا کیونکہ یہ ان کے مذہبی اصولوں سے میل نہیں کھاتا ہے۔



انہوں نے کہا کہ میں شکرگزار ہوںاپنے مداحوںکی کہ انہوں نے مجھے اتنا پیار دیا اور میرے گانوں کو اتنا پسند کیا۔ میں امید کرتی ہوں کہ میرے نئے فیصلے کو بھی میرے مداح اتنا ہی احترام دیں گے۔ غور طلب ہے کہ شاذیہ سندھی، بلوچ دھاتکی، سےراکی، اردو، کشمیری، گجراتی اور پنجابی زبان میں اپنی خوبصورت آواز کے لئے جانی جاتی رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اس فیصلے سے پہلے کئی بار سوچا کہ مجھے آگے کیا کرنا ہے اور میں نے فیصلہ لیا ہے کہ میں واپس اس انڈسٹری میں واپس نہیں جا رہی ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ 25 سالوں میں لوگوں نے انہیں جو پیار دیا، اس کیلئے وہ تہہ دل سے شکرگزار ہیں۔
کچھ وقت پہلے اس اداکارہ نے لیا تھا بالی ووڈ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ
غور طلب ہے کہ کچھ وقت پہلے بالی ووڈ اداکارہ جائرہ وسیم نے بھی بالی ووڈ انڈسٹری میں پانچ سال گزارنے کے بعد فلموں سے ریٹائرمنٹ لے لیا تھا۔ انہوں نے اسلام کا حوالہ دیتے ہوئے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ لیا تھا۔بالی ووڈ میں دنگل اور کے خفیہ سپر اسٹار جیسی فلموں میں جائرہ نے اپنے شاندار اداکاری سے اپنی شناخت بنائی تھی۔