بیٹی بچاو بیٹی پڑھاو کا نعرہ دینے والی بی جے پی اقتدار کی لالچ میں عصمت دری کرنے والے کے ساتھ کھڑی ہے
کیا بھارتیہ جنتا پارٹی عصمت دری ، بدعنوان ، بدانتظامیوں کی گنگوتری ہے ، جو بھی بی جے پی میں شامل ہوتا ہے ، وہ مقدس ہوجاتا ہے: سنجے سنگھ
نئی دہلی ،25 اکتوبر (ہماری دنیا بیورو)۔
بیٹی بچاو بیٹی پڑھاو کا نعرہ دینے والی بی جے پی، اقتدار کے لالچ میں ایک بیٹی کی عصمت دری کرنے والے کے ساتھ کھڑی ہے ۔ کیا بھارتیہ جنتا پارٹی عصمت دری ، بدعنوان ، بدانتظامیوں کی گنگوتری ہے ، جو بھی بی جے پی میں شامل ہوتا ہے ، وہ مقدس ہوجاتا ہے۔پارٹی ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آپ کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی آج حکومت بنانے کے لئے ہر طرح کے غیر اخلاقی کام کررہی ہے۔ چاہے وہ کسی کو کروڑوں روپے کے ساتھ خریدنے ، کسی کو وزارتی عہدہ دینے ، یا کسی کے پیچھے تحقیقاتی ایجنسی رکھ کر کسی پر دباو ڈالنے کے بارے میں ہو ، بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے قومی صدر امیت شاہ جی تمام غیر اخلاقی کام کرنے کو تیار ہیں۔ سی بھی ریاست میں حکومت بنانے کے لئے جو بھی غیر اخلاقی اقدام اٹھائے جاسکتے ہیں ، بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے قومی صدر امیت شاہ ایسا کرنے کو تیار ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال کل دیکھی گئی تھی جس نے پورے ملک کے لوگوں کو شرمندہ کردیا ہوگا ، جو پورے ہریانہ کے لوگوں کو شرمندہ کر دیتا اور میڈیا کے وہ لوگ جو گیتیکا شرما کے معاملے میں رپورٹنگ کررہے تھے ، ان کی آنکھوں میں آنسو بھی تھے۔گوپال کانڈا ، ایک ایساشخص ہے جس نے ایک عورت کو زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے چلتے اس عورت نے عزت کے خاطر خود کشی کرلی ، پولیس نے اس شخص کو بچانے کی کوشش کی ، جس پر عدالت سے اس پر 376 مقدمہ دائر کرایا گیا۔ اور یہی نہیں جب اس عصمت دری کا شکار لڑکی کی ماں کو انصاف نہیں ملا تو 6 ماہ بعد اس ماں نے بھی خودکشی کرلی۔ اس سے زیادہ شرمناک اور کوئی اور نہیں ہوسکتی ہے۔
سنجے سنگھ نے کہا کہ اتنا بڑا مجرم جس نے اس گھناونے جرم کا ارتکاب کیا جس نے پورے ملک کو شرمندہ کردیا ، آج بی جے پی انہیں ہریانہ میں حکومت بنانے کے لئے اپنی گود میں بٹھانے پر بے چین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست ہریانہ میں ، جہاں بی جے پی نے بیٹی بچاو بیٹی پھاو کا نعرہ لگایا ، وہ ریاست جہاں سے بی جے پی نے یہ مہم شروع کی کہ آج بھارتیہ جنتا پارٹی اسی ریاست میں حکومت بنانے کے لئے ایک بیٹی کے ریپ اور قاتل کے ساتھ کھڑی ہے۔ کیا بی جے پی یہ ثابت کرنا چاہتی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی عصمت دری ، بدعنوان ، بدانتظامیوں کی گنگوتری ہے ، جو بھی بی جے پی میں شامل ہوتا ہے وہ متقی ہوجاتا ہے۔ عام آدمی پارٹی اس کی مذمت کرتی ہے۔ آج ملک کے لوگوں کو سوچنا پڑے گا کہ کیا وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں جس نے عصمت دری کرنے والوں کی حمایت کی ہے ، چاہے یہ بی جے پی کے ممبر اسمبلی کلدیپ سینگر کا معاملہ ہو، چاہے وہ بی جے پی کے سابق ممبر پارلیمنٹ چنمنانند سوامی کا معاملہ ہو۔ یا یہ ہریانہ کے گوپال کنڈہ کا معاملہ ہو۔ گیتیکا شرما کیس میں بی جے پی کی دہلی اکائی کے رہنماوں کے احتجاج کی تصویر دکھاتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ کیا یہ بی جے پی قائدین کو چلو بھر پانی میں ڈوب کر نہیں مر جانا چاہیے ؟