پی ایم سی بینک گھوٹالہ کی حقیقت جان کر چونک جائیں گے آپ


ہماری دنیا بیورو


نئی دہلی:پنجاب اور مہاراشٹر کوآپریٹو (پی ایم سی) بینک گھوٹالہ معاملے میں ایک کے بعد ایک نئی معلومات سامنے آ رہی ہے۔انگریزی روزنامہ 'انڈین ایکسپریس' کی معلومات کے مطابق ہاو ¿سنگ ڈیولپمنٹ انفراسٹرکچر لمیٹڈ (ایچ ڈی آئی ایل) کے پروموٹرس راکیش ودھاون اور سارنگ ودھاون نے آمدنی نہ ہونے کے باوجودپی ایم سی بینک سے لون لیا۔
اس کے علاوہ اس پیسے کو دیگر کمپنیوں میں لگا دیا۔کمپنی کی جانب سے کئے گئے یہ تمام لین دین جانچ کے گھیرے میں ہیں۔ راکیش ودھاون اور سارنگ ودھاون نے ایک تیل اور گیس کمپنی کے ذریعہ ماریشس کی کمپنی میں 174 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔ ماریشس کی یہ کمپنی کسی بھی طرح سےبزنس آپریشن نہیں کر رہی تھی۔ اس کمپنی کا آغاز جون 2010 میں ہوا تھا۔
اس سے پہلے ممبئی پولیس کی اقتصادی کرائم برانچ نے راکیش اور سارنگ ودھاون کو پی ایم سی بینک لمیٹڈ کے ساتھ 4355 کروڑ روپے کی لون فراڈ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ رجسٹرار آف کمپنی کے مطابق وادھوا کی جانب سے پروموٹ کی جانے والی کمپنی پریولےج آئل اینڈ گیس پرائیویٹ لمیٹڈ نے ماریشس کی سنسارا انسوسٹمنٹ لمیٹڈ اور سنشائن اوورسیز لمیٹڈ میں سال 2010 اور 2014 میں سرمایہ کاری کی۔
پریولےج آئل اینڈ گیس کی ان دونوں معاون کمپنیوں کو گلوبل ایڈوائزری، کارپوریٹ اور بزنس خدمات فراہم کرنے والی کمپنی ایبکس کارپوریٹ سروس لمیٹڈ چلاکر رہی تھی۔ اس کمپنی کا آفس ماریشس کے ای بےن میں تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ای بین کارپوریٹ سروس کے اسی دفتر سے کئی آف شور کمپنیوں کو چلایا جاتا تھا جن کے نام پنامہ پیپرس میں سامنے آئے تھے۔ ریکارڈ سے یہ پتہ چلا ہے کہ پریولےج آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ 2012-13 سے اپنے آپریشنز سے کسی بھی طرح کا ریونیو حاصل نہیں کر رہی تھی۔یہ ان 65 کمپنیوں میں سے ایک تھی جس میںوادھوا کا براہ راست یا بالواسطہ طور پر تعلق تھا۔
2018-19 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ایچ ڈی آئی ایل کی صرف پانچ برانچ کمپنیاں تھیں۔کے سی ڈیولپرس پرائیویٹ لمیٹڈ، گرواشیش کنسٹریکشن پرائیویٹ لمیٹڈ، لشکاریا کنسٹریکشن پرائیویٹ لمیٹڈ،ماجدہ اسٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور پریولےج پاور اینڈ انفراسٹریکچر پرائیویٹ لمیٹڈ۔ ان کمپنیوں کی جانب سے رجسٹرار آف کمپنیز میں درج ریکارڈ کے مطابق سال 2014 سے 2018 کے مالی سال میں ان کمپنیوں کی کوئی آمدنی نہیں تھی، لیکن ودھاون کا بزنس ریئل اسٹیٹ سے لے کر انفراسٹرکچر، لاجسٹک،فائننس سروسز، میڈیا، آئل اینڈ گیس، صحت کی دیکھ بھال، برےوریز اور دیگر شعبوں تک پھیلا ہوا تھا۔