ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی:کانگریس نے مودی حکومت کومعیشت اور دوسرے مسائل پر گھیرنے کے لئے بڑا منصوبہ تیار کیا ہے۔ جمعہ سے پارٹی کے لیڈر ملک بھر کا دورہ کرکے کئی پریس کانفرنس کریں گے۔ اس کے علاوہ، اگلے ہفتے سے پارٹی ملک گیرپیمانہ پر مظاہرہ کرنے جا رہی ہے۔ تاہم، کانگریس کی ان تیاریوں کے درمیان پارٹی اس بات کو لے کر شک میں ہے کہ کیا سابق صدر راہل گاندھی بھی اس مہم کا حصہ بنیں گے کہ نہیں؟ دراصل، راہل گاندھی اس وقت ملک سے باہرہیں۔
'دی انڈین ایکسپریس 'میں شائع کالم دہلی کانفیڈنشیل کے مطابق، کانگریس نے 1 سے 8 نومبر کے درمیان 35 پریس کانفرنس کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ وہیں 5 سے لے کر 15 نومبر تک پارٹی کے لیڈر سڑکوں پر اترکر مظاہرہ کریں گے۔ دریں اثنا، راہل گاندھی بیرون ملک ایک کورس کرنے کے لئے پیر کو روانہ ہو گئے۔چونکہ راہل گاندھی اس وقت ملک سے باہر ہیں، اس لئے فی الحال اے کے انٹونی، ملک ارجن کھڑگے، غلام نبی آزاد، امبیکا سونی، اجے ماکن، مکل واسنک، جے رام رمیش، منیش تیواری اور ابھیشیک منو سنگھوی جیسے کانگریسی لیڈر ملک بھر کا دورہ کرکے میڈیا کو خطاب کریں گے اور مودی حکومت کو معیشت اور زراعتی بحران جیسے مسائل پر گھےریں گے۔
ہڈا نے ہریانہ میں کانگریس کی حکومت نہ بننے کیلئے انہیں بتایا ذمہ دار،کیا اب کھلیں گی کانگریس اعلیٰ کمان کی آنکھیں
پارٹی ذرائع کے مطابق، کانگریس کے سینئر لیڈر اور ترجمان مختلف شہروں میں میڈیا کے سامنے آکر مودی حکومت کی 'ناکامی' کے بارے میں عوام کو بیدار کریں گے۔ کانگریس کے ایک لیڈر نے بتایا، اقتصادی بحران، کسانوں پر بحران، بے روزگار اور اقتصادی محاذ پر مودی حکومت کی دیگر ناکامیوں کو لے کر ایک نومبر سے آٹھ نومبر کے درمیان قریب 35 بڑے شہروں میں پریس کانفرنس کا اہتمام کیا جائے گا۔
بتا دیں کہ کانگریس نے یورپی یونین کے ممبران پارلیمنٹ کے ایک وفد کے جموں و کشمیر دورے کو لے کر بھی مودی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ اس 'سفارتی ناکامی' کی وجہ سے بھارت کے اندرونیمعاملہ کو بین الاقوامی طور پر اچھالاجارہا ہے۔ پارٹی نے یہ بھی کہا کہ اس کے لئے ذمہ دار لوگوں کو احتساب ہونا چاہئے۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی ممبران پارلیمنٹ کو روکنا اور غیر ملکی رہنماو ¿ں کو وہاں جانے کی اجازت دینا 'منفرد قوم پرستی'ہے۔