ہماری دنیا بیورو
بیتول:کہتے ہیں نہ کہ موت کو جب آنا ہوتا ہے تو کسی نہ کسی طرح سے وہ آ ہی جاتی ہے، کچھ ایسا ہی حادثہ مدھیہ پردیش میںپیش آیا جہاں سڑک پر چلتی گاڑی کی چھت پھاڑ کر بینک منیجر کے سر پر گرے پتھر سے اس کی دردناک موت ہو گئی۔ موت بھی ایسی کہ جس نے دیکھا اس کی روح کانپ جائے۔بے حد ہی حیران کرنے والا یہ واقعہ مدھیہ پردیش کے بیتول کاہے، جہاں ہائی وے پر بے فکر ہوکر کار چلا رہے ایک بینک منیجرکو موت نے پلک جھپکتے ہی اپنے آغوش میں لے لیا۔
اصل میں بیتول-ناگپور ہائی وے پر بینک میں ملازمت کر رہے تین ملازم اپنی کی گاڑی سے ملتائی جا رہے تھے۔ تینوں میں بات چیت کا دور چل ہی رہ تھا کہ بندوق کی گولی کی رفتار سے ایک بڑا پتھر چلتی گاڑی کی چھت پھاڑتا ہوا اندر گھسا اور کار چلا رہے بینک منیجر اشوک ورما کے سر پر آ گرا۔ پتھر اتنی تیزی سے اشوک کے سر پر گرا کی ان کاسر پھٹ گیا اور موقع پر ہی ان کی دردناک موت ہو گئی۔
واقعہ کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ ایڈیشنل ایس پی آر ایسمشرا نے بتایا کہبینک کے ملازم گاڑی سے ملتائی جا رہے تھے۔ہائی وے کے پاس بنے ایک اسٹون کرشر میں بلاسٹنگ سے پتھراچھل گیا جو ان کی کارکی چھت کوتوڑتے ہوئے اس کی سر پر گرا اور اشوک ورما کی جائے حادثہ پر ہی موت ہو گئی۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے اور اس کرشر کو سیل کر دیا ہے۔ اس دردناک واقعہ کے بعد سوال کھڑے ہو رہے ہیں کہ ہائی وے پر تیز رفتار سے بھاگتی گاڑیوں کو کرشر میں بلاسٹنگ سے پہلے روکا کیوں نہیں گیا تھا۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ ہائی وے کے اتنے قریب کرشر میںبلاسٹنگ کیوں ہونے دی گئی اوربلاسٹنگ سے پہلے ضروری احتیاطی قدم کیوں نہیں اٹھائے گئے جس کی وجہ سے ایک معصوم کو اپنی جان گنوانی پڑی۔