جامعہ سلفیہ بنارس کے نگراں وانچارج ومشہورشاعرڈاکٹرسلمان راغب کا انتقال، مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی کا اظہار تعزیت


ہماری دنیا بیورو


 دہلی،29اکتوبر۔مرکزی جمیعت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے اپنے ایک اخباری بیان میںبنارس کے مشہور شاعر وصاحب قلم ڈاکٹرسلمان راغب بن شاد عباسی کے سانحہ ارتحال پر اپنے شدیدرنج وغم کا اظہارکیاہے جوآج دوپہردوبجے بنارس میں طویل علالت کے بعد بعمرپچپن سال اس دار فانی سے رحلت فرماگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے اخباری بیان میں کہ ان کی وفات سے جماعت وملت اپنے ایک قابل قدر سپوت سے محروم ہوگئی ہے۔ موصوف نے بی ایچ یو سے اردو ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔وہ زرنگارسوسائٹی کے ذمہ دارتھے جس کے توسط سے وہ اپنے تمام دینی وادبی پروگرام منعقد کرتے تھے۔ المنار پبلک اسکول زیرنگرانی جامعہ سلفیہ بنارس کے نگراں وانچارج کے علاوہ الاحد پبلک اسکول کے بھی ذمہ دارتھے۔ بنارس میںمولاناآزاد اوپن یونیورسٹی کاجو سینٹرہے وہ اس کے بھی نگراں تھے۔حال ہی میں یوپی اردو اکیڈمی نے انہیں ان کی خدمات کے لئے صحافتی ایوارڈ سے نوازاتھا۔ان کاشمار شرفاءبنارس میں ہوتاتھاجبکہ ان کے جد امجد حافظ عباس اپنے تقویٰ وطہارت کے لئے مشہور اورجماعتی وملی خدمت کے لئے ہمیشہ وقف رہے۔ شیخ الحدیث مولاناعبیداللہ رحمانی رحمہ اللہ اور ان کے خانوادے کے ساتھ ان کا تعلق ولگاو بہت گہراتھا۔ان کے ساتھ ادب واحترام کاایسارویہ رکھنے والے ان کے جیسے بہت کم لوگ ملے۔ اہل علم سے ادب واحترام کارویہ اس خانوادے کاطرہ ¿ امتیاز اورمہمان نوازی ان کی پہچان تھی۔جس کی بناپرہم جیسے خوردوں کوبھی انہوں نے جماعتی غیرت وحمیت اورملی ہمدردی کے پیش نظر ہمیشہ قدرومنزلت کی نظر سے دیکھا۔سلمان راغب عظیم خاندان کے چشم وچراغ اور اپنے خاندان کی روایات واقدار کے امین تھے۔ صحافتی دنیا میں بھی اس طریقہ سے وہ اپنے والد کی علمی میراث کو زندہ رکھنے اورخاص طورپر شعروادب اوراصلاحی وادبی کتابوںکی نشرو اشاعت میں سرگرم رہے۔



مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی(امیر جمیعت اہل حدیث ہند)۔ فائل


اہل علم سے ان کے روابط بہت اچھے تھے۔ للہ فی اللہ جامعہ سلفیہ بنارس کی حقیقی خدمت نیزتعمیروترقی میںفکری وعملی طورپر جتنی بھی مساہمت ہوسکتی تھی برابرکرتے تھے۔جامعہ وجمیعت کو اپنی حیثیت وجاہ نیز اپنے سنجیدہ رویے سے فیض پہنچاتے رہے۔حافظ عباس والیاس داکو جامعہ سلفیہ کے پروگراموں میں کبھی بلایانہیں جاتاتھا بلکہ وہ جامعہ سے اپنے قلبی لگاو ¿ کے باعث ہمیشہ پابندی سے شریک ہوتے تھے اورہمہ وقت اس کی خدمت کے لئے وقف رہتے تھے۔ناظم جامعہ مولاناعبدالوحیدسلفی اورشیخ الجامعہ مولاناعبدالوحید رحمانی ان کے بڑے قدردان تھے اوریہ دونوں بھی ان سے بہت محبت کرتے تھے۔ڈاکٹرسلمان جمعیت وجماعت کے لئے ہمیشہ فکر مند رہتے تھے وہ فون پر حالات معلوم کرتے رہتے اورہمیشہ خدمت کی پیش کش کرتے رہتے۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ان کی حسنات کو قبول فرمائے اورلغزشوں سے درگذرفرماتے ہوئے جنت الفردوس میںاعلیٰ مقام عطافرمائے۔پسماندگان میںوالد محترم ابوالقاسم شاد عباسی ،بیوہ اورتین لڑکے ہیں۔
جمعیت اہل حدیث کے امیر کے علاوہ ناظم عمومی مولانامحمدہارون سنابلی،ناظم مالیات الحاج وکیل پرویز ، نائبین امیر ڈاکٹر سید عبدالعزیز، حافظ عبدالقیوم، نائبین ناظم عمومی مولاناریاض احمدسلفی، مولانامحمدعلی مدنی، حافظ محمدیوسف چھمہ ودیگرذمہ داران وکارکنان جمعیت نے ان کے پسماندگان ومتعلقین نیزجملہ سوگواران سے اظہار تعزیت کیا ہے اور ان کے لئے مغفرت اوربلندی ¿ درجات کی دعاکی ہے۔


Popular posts
उन्होंने साथ ही देशवासियों से निवेदन करते हुए कहा कि मेरी एक और प्रार्थना है कि इस आयोजन के समय किसी को भी, कहीं पर भी इकट्ठा नहीं होना है। रास्तों में, गलियों या मोहल्लों में नहीं जाना है, अपने घर के दरवाजे, बालकनी से ही इसे करना है।
 جشن تکمیل حفظ قرآن:یہ بچے بنے حافظ قرآن، جان کر آپ کو بھی ہوگا فخر،والدین کو لوگ پیش کررہے مبارکباد
Image
دہشت گردوں کوفنڈنگ کرنے والی کمپنی سے بی جے پی نے لیا 10 کروڑ کا چندہ
Image
अमेरिकी दूतावास के प्रवक्ता ने इंडिया टुडे को बताया कि वो भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के संपर्क में हैं. नई दिल्ली दूतावास के एक कर्मचारी के कोरोना वायरस की चपेट में आने की जानकारी है. हम भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के साथ मिलकर इस कर्मचारी को उचित उपचार उपलब्ध कराने की कोशिश कर रहे हैं.
Image
आदेश में इस कार्रवाई का कारण नहीं बताया गया है लेकिन माना जा रहा है कि कोरोना वायरस के संक्रमण की आशंकाओं को खत्म करने के लिए यह कदम उठाया गया है। ऐसा ही आदेश गाजियाबाद और गौतमबुद्ध नगर के डीएम ने भी जारी किए हैं। राज्य सरकार ने सभी स्कूल और कॉलेज को बंद करने का निर्देश जारी किया गया था। उत्तर प्रदेश में इस वायरस से कुल 12 लोग संक्रमित पाए गए हैं। इसमें 11 भारतीय नागरिक हैं जबकि एक विदेशी शामिल व्यक्ति शामिल है। इनमें से ज्यादातर लोगों का इलाज दिल्ली के सफदरजंग अस्पताल में चल रहा है।