یونیسیف کاآپ کے بچوں کیلئے’گاندھیائی چیلنج‘،ملے گا شاندار انعام


یونیسیف کاآپ کے بچوں کیلئے'گاندھیائی چیلنج'،ملے گا شاندار انعام
نئی دہلی۔محمداویس
 بچوں کی تنظیم یونیسیف(UNICEF) انڈیا اور نیتی آیوگ ( اٹل انوویشن مشن اور اٹل ٹنکرنگ لیبس ) نے مہاتما گاندھی کی 150ویں سا لگرہ کی تقریبات کے حوالے سے ©”گاندھیائی چیلنج“ کے عنوان سے پورے ملک کے بچوں کے لئے ایک مقابلہ کا اعلان کیا ہے جس کے تحت ہندوستان کی پائیدار ترقی کے بارے میں گاندھی جی کے اصولوں کی روشنی اپنے تصورات اور تخیلات اور ایجادات کے ذریعہ حل پیش کرنا ہے۔ اس مقابلہ میں اول آنے والے بچوں کو یونیسیف انڈیا اور نیتی آیوگ ( اٹل انوویشن مشن اور اٹل ٹنکرنگ لیبس ) انعامات سے سرفراز کریں گے جو آئندہ مہینہ نومبر میں یوم اطفال کے موقع پر پیش کئے جائیں گے ۔ اس مقابلہ میں ہندوستان کا ہر بچہ حصہ لے سکتا ہے جو 2تا 20 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ یہ مقابلہ یونیسیف انڈیا اور حکومت ہند کے ساتھ70 سالہ اشتراک کے جشن کا بھی ایک حصہ ہے اور اس اشتراک کے نتیجہ میں ”ہر بچہ کا ہر حق“ نعرہ کو شرمندہ تعبیر کرنے کا موقع ملا ہے۔ اٹل انوویشن مشن یا ایم ( Atal Innovation Mission) کے مشن ڈائریکٹر جناب آر رمانن کے مطابق ” ایم اور یونیسیف کی اس شراکت کے ذریعہ گاندھی جی کے اصولوں کی روشنی میں ہر بچہ کی اپنے خوابوں کی دنیا کو پیش کرنے کی صلاحیت اور حق کو تسلیم کیا گیا ہے ۔ ہمارا مقصد ہے کہ بچوں کے اندر موجد بننے اور جدت پسندی کے جذبہ کو فروغ د ینا ہے ۔“
 ”گاندھیائی چیلنج“ یا Gandhian Challenge کا مشکل مرحلہ یہ ہے کہ آپ گاندھی جی کے اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے خوابوں اور پسند کی پائیدار دنیا کے لئے اپنے جدت پسندانہ اور نئے تصورات اور حل پیش کریں۔“اسی طرح یونیسیف انڈیا کی نمائندہ ڈاکٹر یاسمین علی حق نے کہا کہ اس مقابلہ میں حصہ لینے کے لئے بچوں کی حوصلہ افزائی کرنا ضروری ہے کیونکہ یہ ان کا بنیادی حق ہے۔ اس کے نتیجہ ہمیں بچوں کے نقطہ نظر کو سمجھنے میں مد د ملتی ہے اور ہم بچہ کے حقوق کے چشمہ سے ان کے مسائل کا حل تلاش کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچوں اور نوجوان لڑکوں کی اس میں بامقصد شرکت سے ان میں تجزیاتی اور عقلی سوچ پیدا کرنے میں مدد ملے گی جو Generation Unlimited پروگرام کا ایک جز ہے ۔
 گاندھیائی چیلنج' کے تحت اپنے تصورات او ر حل دو وسیع تر نوعیت کے زمروں میں پیش کئے جاسکتے ہیں : آرٹ اور انوویشن کے تحت خطوط، نظمیں ، مصوری یا پینٹنگ ، ویڈیو ، فوٹو وغیرہ اظہار کے ذرائع ان میں شامل ہیں جبکہ دوسرے زمرہ یعنی سائنس ، ٹیکنالوجی اور انوویشن میں روبوٹکس ، آئی او ٹی ، سنسرس، 3D پرنٹررس وغیرہ شامل ہیں۔
 اس مقابلہ میں شرکت کے لئے اپنی درخواستیں حکومت ہند کے شہریوں کے رابطہ کے پورٹل tps://innovate.mygov.in/the-gandhian-challenge/
 کے چیلنج صفحہ پر جاکر پوسٹ کریں۔ اور تمام درخواستوں پر Atal Tinkering Labs (ATL) کا کوڈ ڈالنا لازمی ہے ۔ ایسے اسکولوں میں جن کے پاس ATL کوڈ نہیں ہے وہاں زیر تعلیم بچے اپنے قریب ترین اسکول جس کے پاس ATL کوڈ ہے میں جاکر یہ کوڈ حاصل کرسکتے ہیں۔ ہر ضلع میں ATL کوڈ کے حامل اسکولوں کی فہرست پورٹل کے چیلنج پیج سے بھی حاصل کی جاسکتی ہے۔ پائیدار ترقی کے بارے میں سب سے زیادہ جدت پسند تصور یا حل کی نمائش کی جائے گی جو ہندوستان کے ہر ضلع میں بچوں میں پیدا ہورہی جدت پسندی کی وسیع تر تحریک کی علامت ہوگی۔ اپنے منفرد آئیڈیا اور تصورات کو عملی شکل دینے کے لئے بچے ملک کے تمام اضلاع میں واقع 8000 سے زائد اٹل ٹنکرنگ لیب سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ اٹل ٹنکرنگ لیبوں میں ششم سے بارہویں تک کے طلبا ءاپنے اساتذہ اور سرپرستوں کی مدد سے مسئلہ کا حل تلاش کرنے کی سوچ پیدا کرسکتے ہیں، ٹیکنالوجی کی نئی نئی ایجادات جیسے3D پرنٹرس، روبوٹکس، miniaturised یا چھوٹے سائز کے الیکٹرانکس، انٹرنیٹ آف تھنگس( آئی او ٹی) ، پروگرامنگ، اور ڈو اِٹ یور سلیف یا DIY کٹ تیار کرسکتے ہیں ۔ 
اٹل انوویشن مشن یا ایم کیا ہے :
 ایم حکومت ہند کی ایک اہم اسکیم ہے جس کا مقصد ملک میں ایجادات اور کاروباری جدت پسندی کے کلچرکو فروغ دینا ہے۔ ایم کا مقصد معیشت کے مختلف شعبوں میں نئی نئی چیزوں اور تصورات کے لئے نئے پروگراموں اور پالیسیوں کو فروغ دینا، نیز ا س سے وابستہ مختلف لوگوں کو اشتراک کے لئے ایک پلیٹ فارم اور مواقع فراہم کرنا اور اس کے علاوہ ملک کے ایکو سسٹم پر نظر رکھنے کے لئے شعور بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ ایک اسٹرکچر تیار کرنا ہے ۔


Popular posts
भारत में कोरोना वायरस से संक्रमित लोगों की संख्या 107 हो गई है। भारत सरकार की तरफ से जारी आंकड़ों के मुताबिक सबसे ज्यादा मामले केरल से सामने आए हैं। वहां 22 लोग कोविड19 पॉजिटिव पाए गए हैं। वहीं देश में दो और पूरी दुनिया में 6 हजार से अधिक लोगों की मौत इस बीमारी के संक्रमण से हो चुकी है।
उन्होंने साथ ही देशवासियों से निवेदन करते हुए कहा कि मेरी एक और प्रार्थना है कि इस आयोजन के समय किसी को भी, कहीं पर भी इकट्ठा नहीं होना है। रास्तों में, गलियों या मोहल्लों में नहीं जाना है, अपने घर के दरवाजे, बालकनी से ही इसे करना है।
पीएम मोदी ने कहा कि ये लॉकडाउन का समय जरूर है, हम अपने अपने घरों में जरूर हैं, लेकिन हम में से कोई अकेला नहीं है। 130 करोड़ देशवासियों की सामूहिक शक्ति हर व्यक्ति के साथ है। उन्होंने कहा कि हमारे यहां माना जाता है कि जनता जनार्दन, ईश्वर का ही रूप होती है। इसलिए जब देश इतनी बड़ी लड़ाई लड़ रहा हो, तो ऐसी लड़ाई में बार-बार जनता रूपी महाशक्ति का साक्षात्कार करते रहना चाहिए।
دہلی میں مدرسہ کے دو طلبائ پر جان لیوا حملہ
Image
अमेरिकी दूतावास के प्रवक्ता ने इंडिया टुडे को बताया कि वो भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के संपर्क में हैं. नई दिल्ली दूतावास के एक कर्मचारी के कोरोना वायरस की चपेट में आने की जानकारी है. हम भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के साथ मिलकर इस कर्मचारी को उचित उपचार उपलब्ध कराने की कोशिश कर रहे हैं.
Image