ریاض (ایجنسیاں):موجودہ حکومت میں سعودی عرب تبدیلیوں کے دور سے گزر رہا ہے ۔شاہ سلمان کی قیادت میں اور محمد بن سلمان کی سر براہی میں سعودی مملکت نے متعدد ایسے فیصلے لئے ہیں جس سے پوری دنیا محو حیرت ہے۔ خاص طور سے خواتین کے سلسلے میں حالیہ دنوں میں سعودی حکام کے ذریعہ لئے گئے فیصلوں سے تاریخی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔انہیں تاریخی فیصلوں میں سعودی حکومت نے خواتین کے سلسلے میں ایک اور فیصلہ کیا ہے جس کے بعد اب سعودی خواتین مسلح افواج میں حصہ لے سکتی ہیں۔سعودی حکومت کے اس فیصلے کے بعد پہلی مرتبہ سعودی خواتین مسلح دستوں میں نظر آئیں گی۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق سعودی وزارت دفاع نے خواتین کو سپاہی، اسٹاف سارجنٹ، فرسٹ سارجنٹ، میجر اور دیگر عہدوں پر بھرتی کرنے کا اعلان کیاہے۔سعودی عرب کی افواج میں شامل ہونے کے لئے خواتین کو درخواستیں آن لائن جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔سعودی اخبار شرق الاوسط کے مطابق سعودی وزارت دفاع نے خواتین کو بری ،بحری،فضائیہ افواج میں شرکت کی اجازت دی ہے۔اس کے علاوہ ڈیفنس اور میزائل دستوں کے ساتھ ساتھ طبی خدمات کے شعبوں اور پرائیویٹ فوجی شعبوں سے لے کر سارجنٹ تک میںملازمت کے لئے خواتین کے داخلے کی اجازت دی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سعودی حکومت خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے متعدد ایسے اقدامات کئے ہیں جن سے سعودی خواتین کا حوصلہ بڑھا ہے جن میں اکیلے سفر کی اجازت ، گاڑی چلانا اور دیگر قوانین میں خواتین کو رعایت وغیرہ شامل ہیں۔
سعودی حکومت کا خواتین کیلئے ایک اور حیرت انگیز فیصلہ،پڑھ کر چونک جائیں گے آپ