مہاراشٹرمیں بی جے پی اور شیوسینا کو ستا رہا شکست کاڈر، کیوں آپ جاننا نہیں چاہیں گے؟


ہماری دنیا بیورو
ممبئی:مہاراشٹر میں 21 اکتوبر کو اسمبلی انتخابات ہونے ہیں اور باغیوں کے انتخابی میدان میں اترنے کے سبب تقریباً تمام بڑی سیاسی پارٹیاں متاثر ہیں۔ 62 اسمبلی سیٹوں والے ودربھ میں اس کا سب سے زیادہ اثر پڑا ہے اور یہاں بی جے پی شوسےوا اتحاد مشکل میں ہے۔ یہاں بی جے پی کے باغی رہنما چھ اسمبلی سیٹوں پرکھیل بگاڑ رہے ہیں جبکہ شیوسینا کے باغی پانچ سیٹوں پر پارٹی کے امیدواروں کے خلاف انتخابی میدان میں ہیں۔ اسی طرح کانگریس اور این سی پی کو کم از کم تین اور ایک سیٹ پر اس طرح کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بی جے پی کے دو باغی لیڈروں چرن واگھمرے (تمسر، بھنڈارا) اور راجو توڈسم (ارنی، ایوت مال) بھی ہیں جو موجودہ رکن اسمبلی ہیں اور دونوں نے پارٹی کے امیدوار پردیپ پڈولے اور سندیپ دھروے کے خلاف انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ لیا ہے۔ واگھمرے کو قریب ایک مہینہ پہلے ایک خاتون پولیس افسر کے ساتھ بدسلوکی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ توڈسم ایک ویڈیو میںاپنی پہلی اور دوسری بیوی کے درمیان جھگڑے کا ویڈیو وائرل ہونے پر تنازعات میں آ گئے تھے۔
شیوسینا کے چار سابق ممبر اسمبلی آشیش جیسوال، اشوک شندے، وشواس نانڈیکر اور نریندر بھونڈیکر- بی جے پی کے امیدوار ملک ارجن ریڈی، سمیر کنوار، سنجیو ریڈی بودھ کرور اور اروند بھالدار (بی جے پی-شیوسینا-آر پی آئی) کے خلاف انتخابی میدان میں ہوں گے۔ ریڈی، کنوار موجودہ رکن اسمبلی ہیں۔ انتخابات میں بی جے پی کے یوگیندر گوڈے شیوسینا امیدوار سنجے گایکواڑ کے خلاف انتخابی میدان میں ہیں۔ گوڈے سال 2014 کے انتخابات بھی بی جے پی امیدوار تھے۔
امراوتی میں بی جے پی کی سیما ساولے، ایوت مال میں شیوسینا کے سنتوش دھاولے دگراس میں بی جے پی کے سنجے دیشمکھ اور گونڈیا میں بی جے پی ونود اگروال اتحاد کے دیگر اہم باغی ہیں۔ کانگریس میں بی جے پی کے سابق ممبر پارلیمنٹ اور بھنڈارا ضلع کی سکولی سیٹ سے کانگریس امیدوار چینل پٹولے کے خلاف سابق پارٹی ممبر اسمبلی سیوک واگھمرے انتخابی میدان میں ہیں جو ونچت بہوجن آگاڑھی پارٹی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہیں۔


Popular posts
जनता जनार्दन, ईश्वर का ही रूप होती है प्रधानमंत्री ने कहा कि लॉकडाउन के दौरान आप सभी ने जिस प्रकार अनुशासन और सेवा भाव दोनों का परिचय दिया है वो अभूतपूर्व है। शासन प्रशासन और जनता ने इस स्थिति को अच्छे ढंग से संभालने का पूरा प्रयास किया है।
भारत में कोरोना वायरस से संक्रमित लोगों की संख्या 107 हो गई है। भारत सरकार की तरफ से जारी आंकड़ों के मुताबिक सबसे ज्यादा मामले केरल से सामने आए हैं। वहां 22 लोग कोविड19 पॉजिटिव पाए गए हैं। वहीं देश में दो और पूरी दुनिया में 6 हजार से अधिक लोगों की मौत इस बीमारी के संक्रमण से हो चुकी है।
فیس میں اضافہ کے خلاف جے این یو طلباء کا پارلیمنٹ مارچ شروع، توڑدی پولس بیریکیٹنگ
Image
अमेरिकी दूतावास के प्रवक्ता ने इंडिया टुडे को बताया कि वो भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के संपर्क में हैं. नई दिल्ली दूतावास के एक कर्मचारी के कोरोना वायरस की चपेट में आने की जानकारी है. हम भारतीय स्वास्थ्य अधिकारियों के साथ मिलकर इस कर्मचारी को उचित उपचार उपलब्ध कराने की कोशिश कर रहे हैं.
Image
आदेश में इस कार्रवाई का कारण नहीं बताया गया है लेकिन माना जा रहा है कि कोरोना वायरस के संक्रमण की आशंकाओं को खत्म करने के लिए यह कदम उठाया गया है। ऐसा ही आदेश गाजियाबाद और गौतमबुद्ध नगर के डीएम ने भी जारी किए हैं। राज्य सरकार ने सभी स्कूल और कॉलेज को बंद करने का निर्देश जारी किया गया था। उत्तर प्रदेश में इस वायरस से कुल 12 लोग संक्रमित पाए गए हैं। इसमें 11 भारतीय नागरिक हैं जबकि एक विदेशी शामिल व्यक्ति शामिल है। इनमें से ज्यादातर लोगों का इलाज दिल्ली के सफदरजंग अस्पताल में चल रहा है।