ویڈیو بناتی رہی بھیڑ،’فرشتہ‘ نے بچائی عارف کی جان,کیا آپ فرشتہ کونہیں جاننا چاہیں گے؟


ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی:دہلی حکومت نے پیر کو 'فرشتے دہلی کے' کے نام سے مہم کی شروعات کی۔ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے روڈ پر پڑے زخمیوں کی مدد کرنے والے ایک درجن سے زائد لوگوں کو اعزاز سے نوازا۔ ان میں ایسے لوگ شامل تھے جو کہ سڑک حادثوں میں زخمی لوگوں کے لئے فرشتہ بن گئے۔ آیئے جانیں ایسے لوگوں کی کہانی۔
جتیندر نے عارف کو موت کے منہ سے بچایا
گزشتہ سال25مئی کی شام ترلوک پوری کے رہائشی جتیندر اکشر دھام فلائی اوور سے میور وہار جارہے تھے۔ انہوں نے دیکھا کہ سڑک پر18سال کا لڑکا خون سے لت پتھ پڑا ہے۔ آس پاس کے لوگ ویڈیو بنارہے تھے۔ جتیندر نے ایمبولینس کو فون کیا، لیکن خون زیادہ بہتا ہوا دیکھ کر انہوں نے زخمی کو اپنی بائک پر بٹھا لیا اور اسے لال بہادر شاستری اسپتال لے گئے۔ یہاں اس کا خون بہنا بند ہوا اور ہوش میں آیا تو اس کی شناخت 18سالہ عارف کے طورپر ہوئی۔
خون سے لت پتھ ڈرائیور کو اسکوٹی سے لے گئے
جنوری2019میں گیتاکالونی فلائی اوور پر رات دس بجے ٹیمپو پلٹ گیا تھا اور ڈرائیور خون سے لت پتھ حالت میں پڑا تھا، لیکن وہ ہوش میں تھا، وہاں سے کافی لوگ گزرے لیکن مدد کے لئے کوئی نہیں رکا۔ یہ کہانی اس ڈرائیور کو اسپتال پہنچا کر زندگی دینے والے گیتا کالونی کے رہائشی راہل گرنانی نے سنائی۔ راہل نے کہا کہ میں اسے ہیڈگیوار اسپتال لے گیا۔ وہاں کچھ علاج کے بعد اسے جی ٹی بی اسپتال ریفر کردیا۔ حکومت کے لوگوں نے مجھے فون کرکے اعزاز دینے کی بات کہی۔
کیجریوال نے نربھیا کی مثال دی
زخمیوں کی جان بچانے والوں کو اعزاز سے نوازنے کے موقع پر وزیراعلیٰ نے نربھیا کی مثال دی۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کے بعد نربھیا زخمی حالت میں کافی وقت تک سڑک پر پڑی رہی۔ اگر اسے وقت پر علاج مل جاتا تو اس کی جان بچ سکتی تھی۔
دہلی حکومت علاج کا پورا خرچ اٹھارہی ہے
سڑک حادثوں میں زخمی لوگوں کے علاج کا پوراخرچ دہلی حکومت اٹھارہی ہے۔ اس کے تحت اب تک تین ہزار سے زیادہ لوگوں کی جان بچائی جاچکی ہے۔ اتنا ہی نہیں اگر کوئی اسپتال زخمی کو داخل کرنے سے منع کرتا ہے تو اس کا لائسنس منسوخ ہوسکتا ہے۔