جل گاو ¿ں، 07 اکتوبر:مہاراشٹر کے جل گاو ¿ں ضلع کے بھساول شہر میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارپوریٹر رویندرکھرات کے خاندان پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی اور چاقو سے بھی حملہ کیا۔ اس حملے کے بعد کل 5 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ اس واقعہ کے بعد پورابھساول شہر دہل گیا ہے۔ پولیس انتظامیہ کی کارکردگی پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ بھساول شہر میں کرائم پھر عروج پر ہے۔
واقعہ اتوار کی رات قریب 9 بجے کی بتائی جا رہی ہے۔ رویندرکھرات بھساول شہر واقع سمتا نگر احاطے میں اپنے گھر کے باہر بیٹھے تھے تبھی دو بدمعاشوں نے ان پر فائرنگ شروع کر دی۔ اس حملے میں وہ بری طرح زخمی ہو گئے اور ان کی موت ہو گئی۔
فائرنگ کی آواز سن کر ان کے بھائی سنیل بابو راو ¿کھرات باہر آئے۔ حملہ آوروں نے ان پر بھی گولی چلا دی۔ سنیل کھرات جان بچانے کے لئے اگلے والے گھر میں گھس گئے، وہاں پر بھی حملہ آور ان کا پیچھا کرتے ہوئے پہنچ گئے۔
حملہ آوروں نے چاقو سے سنیل کھرات پر بری طرح سے حملہ کیا اور ان کا گلا کاٹ دیا۔ ان کی وہیں پر موت ہو گئی۔ حملہ آوروں نے بعد میں رویندر کھرات کے دونوں بیٹے روہت اور پریم ساگر کے ساتھ ان کے ایک دوست پر بھی چاقو سے حملہ کردیا ۔ اس دوران حملہ آوروں نے رویندر کھرات کے دونوں بیٹوں سمیت دوست کو بھی بری طرح زخمی کر دیا۔ حملہ کرنے کے بعد بدمعاش فرار ہوگئے۔اس میں دو افراد کی جائے وقوعہ پر ہی موت واقع ہو گئی۔تینوں کو حملے کے فوری بعد جل گاو ¿ں سول اسپتال لے جایا گیا، لیکن ان کی راستے میں ہی موت ہو گئی۔اس واقعہ میں مہلوک رویندر کی اہلیہ بھی زخمی ہیں۔ ان کااسپتال میں علاج چل رہا ہے۔اطلاع کے مطابق اس واقعہ کے آدھے گھنٹے کے بعد جل گاو ¿ں کے محکمہ پولیس نے 3 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
واقعہ کے وقت ہاتھاپائی بھی ہوئی تھی، اس میں دونوں ملزم بھی زخمی ہوئے تھے۔ پولیس اس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ بھساول شہر کے سمتا نگر میں پولیسگشت بڑھا دی گئی ہے۔ بھساول شہر کے ساتھ پورے ضلع میں ہنگامہ برپا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق باہمی رنجش میں اس طرح کا قتل ہوا ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ پنجاب راو ¿ اگلے نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد بھساول شہر میں ماحول کشیدہ ہے۔ پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔