سری نگر(ایجنسیاں): جموں وکشمیر میں حکومت کے لاکھ دعووں کے باوجود دہشت گردوں کے حوصلے بڑھے ہوئے ہیں۔دہشت گردوں نے کلگام میں حملہ کردیا ہے جس میں پانچ مزدوروں کی موت ہوگئی ہے۔جبکہ ایک زخمی ہے۔مارے گئے سارے مزدور باہری ہیں۔جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 ہٹنے کے بعد یہ سب سے بڑا دہشت گردانہ حملہ ہے۔
جموں وکشمیر پولس کا کہنا ہے کہ سیکورٹی دستوں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔اضافی سیکورٹی دستوں کو بھی طلب کیا گیا ہے۔مانا جارہا ہے کہ مارے گئے تمام مزدور مغربی بنگال کے تھے۔
یہ دہشت گردانہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جبکہ یوروپی یونین ممبران پارلیمنٹ کا ایک وفد جموں وکشمیر کے دورہ پر ہے۔ممبران پارلیمنٹ کے دورے کے پیش نظر وادی میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔
کشمیر کے حالات پر اقوام متحدہ کی تشویش، بھارت حکومت سے کی یہ اپیل
نئی دہلی (ایجنسیاں): اقوام متحدہ نے کشمیر کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔لیکن اس کے ساتھ ہی حکومت کی تعریف بھی کی ہے۔اقوام متحدہ نے منگل کو کہا کہ وادی کے عوام حقوق سے محروم ہیں۔ اور ہم نے بھارتی افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں تمام شہریوں کے حقوق بحال کیے جائیں۔
اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ کشمیر میں بہتری کیلئے بھارت نے کئی قدم اٹھائے ہیں۔ انسانی حقوق کمیشن کے ترجمان روپرٹ کولولے نےکہا کہ ہم بہت تشویش میں ہیں کہ کشمیر میں لوگ بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ ہم بھارت سے کشمیر کے شہریوں کے مکمل حقوق بحال کرنےکی اپیل کرتے ہیں۔ :
انسانیت پھر شرمسار،چھ سالہ معصوم کےساتھ عصمتدری
رضوان سلمانی / ہماری دنیا بیورو
دیوبند۔درندہ صف شخص کے ذریعہ چھ سالہ معصوم بچی کو اپنی ہوس کا شکاربنانے کا سنسنی خیز معاملہ روشنی میںآیاہے، بچی کو ایک گھیر میں لہولہان حالت میں چھوڑ کر ملزم فرار ہوگیا ،جہاں تلاش کرتے ہوئے بچی کے گھروالے پہنچے اور انہوںنے بچی کو ہسپتال میں داخل کرایا،بچی کے والد کی تحریر پر ملزم کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ موصولہ تفصیل کے مطابق کوتوالی علاقہ کے ایک گاو ¿ں کی چھ سالہ بچی اچانک گھر سے غائب ہوگئی، جس کے بعد اہل خانہ نے بچی کی تلاش شروع کی،آس پاس اور رشتہ داروں میں کافی تلاش کے بعد بھی بچی کا کوئی سراغ نہیں ملا، بعد میں اہل خانہ کو پتہ چلاکہ بچی کو گاو ¿ں کا ہی ایک شخص اپنے ساتھ لے گیا،کافی تلاش کے بعد جب گھر والے گاو ¿ں کے ہی ایک شخص کے گھیر میں پہنچے تووہاں معصوم بچی بدحواسی میں لہولہان حالت میں پڑی ملی ،جس کے بعد گھر والے فوری طور پر بچی کو لیکر ہسپتال پہنچے جہاں اس کا میڈیکل چیکپ کراتے ہوئے اسے علاج کے لئے داخل کرایا۔ بچی کے والد نے گاو ¿ں کے ہی ستیش کے خلاف تحریر دیتے ہوئے کہاکہ گاو ¿ں کے ہی ستیش نے اس کی چھ سالہ معصوم بیٹی کو بہلا پھسلاکر اپنے چاچا کے گھیر میں لے جاکر ہوس کا شکار بنایا، تحریر میں ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی مانگ کی گئی ہے۔پولیس نے ملزم کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 376 اے،بی اور دفعہ 5/6 وپوکسو ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیاہے۔ انچارج انسپکٹر آنند دیو مشرا نے بتایاکہ ملزم ستیش کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیاہے، ملزم کی گرفتاری کے لئے دبش دی جارہی ہے۔ ادھر آج سابق رکن اسمبلی ششی بالا پنڈیر متاثرہ بچی کے گھر پہنچی، ششی بالا پنڈیر نے اعلیٰ افسران سے بات کرتے ہوئے ملزم کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کرنے کی مانگ کرتے ہوئے، گھروالوںکو قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ماہ ربیع الاول کا چاندنظر آیا،امارت شرعیہ ہند نے کی تصدیق
نئی دہلی:آج بعد نماز مغرب رؤیت ہلال کمیٹی امارت شرعیہ ہند کی میٹنگ مولانا حکیم الدین قا سمی ناظم جمعیۃ علماء ہند کے زیر صدارت، امارت شرعیہ ہند کے مرکزی دفتر ۱۔بہادر شاہ ظفر مارگ نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔
چاند دیکھنے کا اہتمام کیا گیا۔ دہلی میں مطلع غبار آلود ہے، چاند نظر نہیں آیا۔البتہ منی پور سے مولانا سعید احمد قاسمی، آسام سے مولانا فضل الکریم اور کلکتہ سے مولانا شفیق احمد قاسمی نے اپنے اپنے مقامات پر رویت عام کی اطلاع دی ہے۔نیز پورنیہ، کشن گنج، جمشید پور، چمپانگر بھاگلپور، پھلوری شریف پٹنہ اور بہار کے دیگر اضلاع سے رویت عام کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
اس لئے رؤیت ہلال کمیٹی امارت شرعیہ ہند اعلان کرتی ہے کہ29کی رویت شرعاً ثابت ہوگئی ہے۔ کل بتاریخ30/اکتوبر2019ء بروز بدھ ماہ ربیع الاول1441ھ کی پہلی تاریخ ہوگی۔
شیوسینا -بی جے پی کے درمیان کڑواہٹ میں اضافہ،ادھوٹھاکرے نے حکومت کی تشکیل کے لئے ہونے والی میٹنگ منسوخ کردی
ممبئی:مہاراشٹر میں وزیر اعلیٰ کی کرسی کو لے کر شیوسینا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان بیان بازی جاری ہے۔ اس درمیان 50-50 کے فارمولے پر اڑی شیوسینا نے بی جے پی کے ساتھ آج ہونے والی میٹنگ منسوخ کر دی ہے۔ شیوسینا کے ایک سینئر لیڈر نے بتایا کہ حکومت تشکیل کو لے کر شام 4 بجے دونوں جماعتوں کے درمیان ملاقات ہونے والی تھی لیکن فڑنویس کے بیان کے بعد ٹھاکرے نے اسے منسوخ کر دیا۔
میٹنگ میں مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر اور شیوسینا کے کئی سینئر لیڈر حصہ لینے والے تھے۔ شیوسینا لیڈر نے نیوز ایجنسی 'پی ٹی آئی' کو بتایا کہ حکومت کی تشکیل پربات چیت شروع کرنے کے لئے اس اجلاس میں مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر اور بی جے پی لیڈر بھوپندر یادو کے شامل ہونے کی امید تھی۔ وہیں شیوسینا کی جانب سے سبھاش دیسائی اور سنجے راوت حصہ لینے والے تھے۔شیوسینا کے ترجمان سنجے راوت نے کہا کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اس سے پہلے 50-50 فارمولے کی بات کی تھی۔ اب اگر وزیر اعلی کہتے ہیں کہ 50-50 فارمولے کے بارے میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے، تو ایسے میں بات چیت کا کوئی بنیاد نہیں ہے، ہمیں لگتا ہے کہ حقیقت کی تعریف بدل گئی ہے۔
بتا دیں کہ منگل کو دیویندر فڑنویس نے کہا کہ شیوسینا پانچ سال کے لئے وزیر اعلیٰ کا عہدے چاہتی ہے، لیکن مانگنا اوراس پر عمل ہونا دو مختلف چیزیں ہیں۔ وزیر اعلی کے عہدے کو لے کر کبھی کوئی 50-50 فارمولہ طے نہیں ہوا تھا۔
کپل مشرا کے خلاف کئی پولیس تھانو ں میں شکایات درج
ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی۔دہلی کے سابق ممبر اسمبلی کپل مشرا کے خلاف ملک بھر پولیس تھانوں میں شکایات درج کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔ دہلی کے جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف ایک شکایت درج کرائی گئی ہے جبکہ ایک اور شکایت اترپردیش کے علی گڑھ کے سول لائن تھانہ علاقہ میں بھی درج کرائی گئی ہے۔ مشرا نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے دہلی میں آلودگی کم کرنے کو لے کر ایک تبصرہ کیا تھا اور ساتھ ایک ایک مسلم خواتین ،مرد اور بچوں کی ایک تصویر شیئر کی تھی ،جس میں کہا گیا ہے کہ آلودگی کو کم کرنے کے لئے آتش بازی پر پابندی عائد کرنے کے بجائے یہ والے پٹاخوں کو کم کرنے چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ کپل مشرا کے اس ٹویٹ کے آنے کے بعد سے ہی اس کی شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔ ان کے اوپر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ کھلے عام مسلمانوں کی لنچنگ کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ اس لئے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا جارہاہے۔ اس سلسلے میں عام آدمی پارٹی کے ساتھ جڑے رہے محمود احمد نے جامعہ نگر تھانہ میں ایک تحریری شکایت دی ہے۔ شکایت میں انہوں نے پولیس سے مشرا کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں محمود احمد کا کہنا ہے کہ مشرا نے اپنے ٹویٹس میں براہ راست مسلمانوں کو نشانہ بنانے بات کہی ہے۔ اس لیے ان کے خلاف پولیس کو سخت ایکشن لینا چاہئے اور انہیں گرفتار کرکے جیل بھیجنا چاہئے۔ اسی طرح کی ایک شکایت سائبر کرائم سیل علی گڑھ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق کابینہ ممبر تاج الحسن نے بھی تھانہ سول لائن میں درج کرایا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی اس معاملے میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کپل مشرا کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ مشرا کا ٹویٹ ملک کا فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے والا ہے۔انہوںنے الزام لگایا کہ مشرا نے براہ راست اپنے ٹویٹس کے ذریعے مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہے،اس لئے ان کے خلاف پولیس کو مقدمہ درج کرکے کاروائی کرنی چاہئے۔
یوپی میں بدمعاش بے لگام، صرف ایک شہرمیں 36 گھنٹوں میں پانچ افرادکا قتل
غازی آباد۔ فتح نگر تھانہ علاقے میں پیر کی دیر رات معمولی تنازعہ میں ایک 19 سالہ نوجوان کا قتل کر دیاگیا۔ اس کے علاوہ صاحب آباد تھانہ علاقے میں ایک نامعلوم نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
غازی آباد میں دیوالی کے بعد جرائم کے گراف میں اچانک اضافہ ہوا ہے، اس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیاہے۔ ضلع میں گزشتہ 36 گھنٹوں میں ہی مختلف علاقوں میں پانچ افراد کا قتل کر دیا گیاہے، جبکہ ایک شوہر نے اپنی بیوی کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔
وجے نگر تھانہ انچارج شیام ویر سنگھ نے منگل کو بتایا کہ پیر کی دیر رات چاندماری میں کچھ نوجوان آپس میں بیٹھے ہوئے بات کر رہے تھے تبھی معمولی تنازعہ میں دہلی کے باشندہ 19 سالہ بٹو کو اسی کے ساتھی نے گولی مار دی جس سے بٹو کی موت ہو گئی ۔
اسمعاملہ میں بٹو کے اہل خانہ نے وکیل نامی نوجوان کے خلاف پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ پولیس نے بٹو کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے اور وکیل کی تلاش شروع کر دی ہے۔
شیام ویر سنگھ کا کہنا ہے کہ وکیل کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ صاحب آباد تھانہ علاقہ کے راجندر نگر علاقے میں ایک نوجوان کی لاش برآمد ہوئی، جس کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔
غور طلب ہے کہ ضلع میں گزشتہ 36 گھنٹے میں اب تک پانچ افراد کو قتل کیا جاچکا ہے۔وجے نگر تھانہ علاقہ میں جہاں ایک نوجوان نے اپنے دوست کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا وہی راجندر نگر میں نشہ بحالی مرکز کے نگراں صابر خان کو نشے کے عادی آٹھ نوجوانوں نے گلا دبا کر ماردیا اور فرار ہوگئے۔ پولیس ابھی تک کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کر سکی ہے۔ اتنا ہی نہیں مودی نگر میں آم کے باغ میںچارہ لینے گئے تیجپال سنگھکا گلا ریت کر قتل کر دیا گیا۔ ابھی تک اس کے قاتلوں کا بھی پتہ نہیں چل سکاہے۔
عراق میں مظاہرین پراندھادھند برسائی گئیں گولیاں
بغداد(ایجنسیاں)۔عراق کے صوبہ کربلا میں پیر اور منگل کی درمیانی شب کئی پرتشدد واقعات رونما ہوئے۔ ذرائع نے بتایا کہ صوبہ میں طاقت کے دم پر دھرنوں کو ختم کرانے کے دوران 18 سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' نے طبی اور سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیر کی شب عراقی پولیس کی جانب سے احتجاج کنندگان پر گولیاں چلا دینے کے نتیجے میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور 865 زخمی ہو گئے۔
مظاہرین نے وزارت داخلہ کے زیر انتظام خصوصی سیکورٹی فورسز پر الزام عائد کیا کہ کربلا شہر میں منگل کو علی الصبح احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا گیا اور بھیڑ کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ، بلکہ لوگوں کا قتل عام کیا گیا۔شہر میں مظاہرین کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی وڈیوز میں سیکورٹی فورس کی ایک گاڑی کو احتجاج کنندگان کو روندتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔