ساورکر کیلئے بھگوا پارٹی کا بھارت رتن مانگنا پڑا مہنگا،اپوزیشن پارٹیاں چڑھ دوڑیں


ہماری دنیا بیورو
ممبئی:مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لئے جاری کئے گئے اپنے 'سنکلپ پتر' میں بی جے پی نے ونائک دامودر ساورکر کو بھارت رتن دلانے کا وعدہ کیا ہے۔ اس سے پہلے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی بھی ساورکر کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ سال 2000 میں اس وقت کی واجپئی حکومت نے تب صدرکے آر نارائنن کو انہیں بھارت کا اعلیٰ ترین اعزاز دینے کی تجویز بھیجا تھا، اگرچہ ان کی پیشکش کو مسترد کردیا گیاتھا۔ اب مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ساورکر ایک بار پھر سیاست کے مرکز میں ہیں۔ بی جے پی نے ساورکر کے علاوہ ساویتری بائی پھلے کوبھی بھارت رتن دلانے کا وعدہ کیا ہے۔
لیکن ویر ساورکر کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کرنا بی جے پی کو مہنگا پڑسکتا ہے۔اپوزیشن پارٹیاں اس پر بی جے پی کو زبردست انداز میں گھیر رہی ہیں۔ کانگریس کے بعد اب اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے بھی بھارتیہ جنتا پارٹی پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ اویسی نے اپنے ٹوئٹر اکاو ¿نٹ پر' ویر' ساورکر کو بے نقاب کیا اور طنز کستے ہوئے ویر ساورکر کوبی جے پی کا'انمول رتن' بتایا ہے۔



اسد الدین اویسی نے منگل کو ٹویٹ کیا کہ 'انمول رتن'کے بارے میں کچھ علمی باتیں۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے کل 8 نکات کو پوسٹ کیا۔ اسد الدین اویسی نے لکھا ...
1- جیون لال کمیشن کے ذریعہ مہاتما گاندھی کے قتل کاملزم قراردیا گیا
2- عصمت دری کو سیاسی ہتھیار کے طور پراستعمال کی وکالت کی
3- چھترپتی شیواجی تنقید کی
4- خودکو انگریزوں کا سب سے زیادہ فرمانبردار نوکر کہا
5- جیل سے چھوٹنے کے لئے انگریزوں کو 6 خط لکھے
6- ہٹلر کی حمایت کی
7- 2 نیشن تھیوری کی حمایت کی
8- مسلمانوں اور غیر ہندوو ¿ں کو قومی تانے بانے سے باہر رکھا



کانگریس کا بھی بی جے پی پر حملہ
 اسد الدین اویسی سے پہلے کانگریس کی جانب سے بھی اس معاملے پر بی جے پی پرحملہ بولاگیا۔ کانگریس ممبر پارلیمنٹ منیش تیواری نے اس معاملے میں کہا کہ جب ملک میں 'مہاتما گاندھی نے خود کشی کی' لکھا جا سکتا ہے تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مہاتما گاندھی کے قتل کے لئے ویر ساورکر کو مجرمانہ مقدمے کا سامنا کرنا پڑا۔ کپور کمیشن نے بھی انکوائری کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ایک مضمون میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ کمیشن نے ساورکر کو ذمہ دار مانا تھا، اب اس ملک کو خدا ہی بچائے۔